بی ایس پی کے ایم ایل اے مختار انصاری کی اہلیہ اور اس کے بھائیوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج

وارانسی، 13 ستمبر: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ایم ایل اے مختار انصاری، جو پچھلے چار مہینوں سے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کی زد میں ہیں، کو اس وقت ایک اور جھٹکا لگا جب غازی پور پولیس نے ان کی اہلیہ افشا انصاری اور اس کے بھائیوں شرجیل راجہ اور انور شہزاد کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا۔

ان کے خلاف اراضی پر قبضہ کرنے، غبن اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) غازی پور، او پی سنگھ نے کہا ’’مختار کی اہلیہ اور اس کے بھائیوں کے خلاف سنہ 2019 میں درج غیرقانونی قبضے اور غبن کے معاملات میں پولیس نے چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اسی بنیاد پر انھیں گرفتار کرنے کی کارروائی کا گینگسٹر ایکٹ کے تحت ہفتہ کو آغاز کیا گیا ہے اور اس کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’افشا اور اس کے بھائی ایک منظم گروہ کی طرح کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے تھانہ کوتوالی کی حدود میں چھاوانی لائن کے علاقے میں ضلعی مجسٹریٹ کے حکم پر ضبط شدہ ایک زمین پر قبضہ کرلیا تھا۔ اس کے علاوہ باویری کے علاقے میں کوتوالی پولیس اسٹیشن کی ایک اور ضبط شدہ زمین پر بھی انھوں نے قبضہ کر لیا تھا۔‘‘

وہیں پولیس کے مطابق ایک اور معاملے میں سرکاری ٹھیکوں پر قبضہ کرنے کے لیے شرجیل اور انور نے جعلی دستاویزات پیش کیے تھے۔ ان تینوں مقدمات میں الگ الگ ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

سنگھ نے بتایا کہ افشا کے خلاف 2016 میں سید پور پولیس اسٹیشن میں غبن اور دیگر مجرمانہ سرگرمیوں کا ایک اور کیس درج کیا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ان مقدمات کے پیش نظر ان کی منظم جرائم پیشہ سرگرمیوں کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا تھا اور ان پر گینگسٹر ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

مختار انصاری اس وقت پنجاب کی روپر جیل میں بند ہے۔