دہلی تشدد کوریج: حکومت نے دو ملیالم ٹی وی چینلز پر 48 گھنٹے کے لیے پابندی عائد کی

نئی دہلی، مارچ 06- مرکزی حکومت کی وزارت اطلاعات و نشریات (I&B) نے جمعہ کو دو ملیالم ٹی وی چینلز- میڈیا ون اور ایشیانیٹ کو ہدایت کی کہ وہ شمال مشرقی دہلی میں پچھلے مہینے ہونے والے تشدد پر مبنی یک طرفہ ”کوریج“ کی وجہ سے 6 مارچ کو شام 7:30 بجے سے 48 گھنٹوں کے لیے بند رہیں۔

میڈیا ون کے خلاف 6 مارچ کو اپنے آرڈر میں وزارت نے کہا ہے کہ یہ چینل "دہلی پولیس اور آر ایس ایس کے لیے تنقیدی رہا ہے۔”

میڈیا ون کو جاری نوٹس کے مطابق ’’ایسا ہوا ہے کہ شمال مشرقی دہلی پر تشدد کے بارے میں اطلاعات کے ٹیلی کاسٹ کو اس انداز میں دکھایا گیا تھا جس میں عبادت گاہوں پر حملے اور ایک خاص برادری کی طرف داری کو اجاگر کیا گیا تھا۔ چینل کی دہلی پر تشدد سے متعلق رپورٹنگ متعصبانہ معلوم ہوتی ہے کیوں کہ وہ جان بوجھ کر CAA کے حامیوں کی توڑ پھوڑ پر توجہ دے رہی ہے۔ اس نے آر ایس ایس پر بھی سوال اٹھایا ہے اور دہلی پولیس پر عدم فعالیت کا الزام عائد کیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ چینل دہلی پولیس اور آر ایس ایس کے لیے تنقیدی ہے۔‘‘

وزارت نے میڈیا ون اور ایشیانیٹ دونوں پر "عبادت گاہوں پر حملے کو اجاگر کرنے” اور "کسی خاص برادری کی طرف رخ کرنے” کا الزام بھی عائد کیا۔

بہت سے لوگوں نے بشمول صحافیوں اور سیاستدانوں نے، ٹی وی چینلز کے لیے مرکزی حکومت کے اس آرڈر پر سخت تنقید کی ہے۔

ونوو کاپری، سابق گروپ ایڈیٹر ٹی وی 9 بھارت ورش اور زی نیوز، اسٹارٹ نیوز اور انڈیا ٹی وی کے سابق ایڈیٹر، نے ٹویٹ کیا: ’’ہندوستانی حکومت نے میڈیا ون پر کیوں پابندی لگائی؟ دیکھیں سرکاری حکم: ’میڈیا ون نے آر ایس ایس پر سوال اٹھائے اور پولیس پر لاپرواہی کا الزام لگایا۔ ایسا لگا کہ چینل آر ایس ایس اور دہلی پولیس کی تنقید کر رہا تھا۔‘ یہ جمہوریت ہے؟ یہ ایمرجنسی سے بھی خطرناک ہے۔‘‘

ایشیانیٹ اور میڈیا ون پر پابندی میڈیا کے جمہوری حقوق پر حملہ: سیاست داں

سیاستدانوں نے بھی اس حکومتی اقدام کی مذمت کی ہے۔

عآپ کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا کے ممبر سنجے سنگھ نے کہا: "بی جے پی فسادات کی عدالتی تحقیقات کے لیے تیار نہیں ہے، جے پی سی نہیں بنائے گی، فاسٹ ٹریک عدالت کا قیام نہیں، پارلیمنٹ میں بحث نہیں، جو ٹی وی چینل سچ دکھائے گا وہ بین، جو جج انصٓف کرے گا تو اس کا ٹرانسفر کر دیا جائے گا۔ بھاجپا کی ہٹلر شاہی۔‘‘

آزادانہ اور منصفانہ رپورٹنگ کے خلاف واضح حملہ: میڈیا ون

میڈیا ون ٹی وی چینل کی انتظامیہ نے پابندی کے حکم کی مذمت کی ہے۔

میڈیا ون ٹی وی کے چیف ایڈیٹر سی ایل تھامس نے کہا ’’وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے میڈیا ون ٹی وی پر 48 گھنٹوں کے لیے پابندی بدقسمتی اور قابل مذمت ہے۔ یہ آزادانہ اور منصفانہ رپورٹنگ کے خلاف واضح حملہ ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’آئی اینڈ بی وزارت کی طرف سے 6 مارچ 19:70 سے 8 مارچ 19:70 تک ٹیلی کاسٹ معطل کرنے کا جاری کردہ حکم آر ایس ایس اور دہلی پولیس کو تنقید کا نشانہ بنانے کی وجہ سے ہے۔ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ میڈیا ون نے مسٹر کپل مشرا، بی جے پی رہنما، کی دہلی میں تشدد کو بھڑکانے کی ایک وجہ کے طور پر دی گئی نفرت انگیز تقاریر کا حوالہ دیا ہے۔ وزارت کے آرڈر میں نفرت انگیز تقاریر کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے سے متعلق ہماری رپورٹنگ کا ذکر کیا گیا ہے، یہ کیبل ٹی وی ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ آزاد اور منصفانہ صحافت کو روکنے کے حکم کے سوا کچھ نہیں ہے۔‘‘

چینل نے کہا ہے کہ وہ اس پابندی کا مقابلہ عدالت میں کریں گے۔