خبر در خبر
ملک میں روہنگیا پناہ گزینوں کا بھی ہوگا کورونا ٹیسٹ
ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے اثرات کو دیکھتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستوں سے روہنگیا پناہ گزینوں کی کورونا جانچ کرانے کا حکم دیا ہے کیونکہ ان میں کئی لوگوں نے دلی کے حضرت نظام الدین مرکز کے پروگرام میں حصہ لیا تھا۔ این ڈی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے ذریعے لکھے گئے پولیس انچارجوں کو خط میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں میں کورونا کے مریض پائے جا سکتے ہیں اسی لیے ان کا کورونا ٹیسٹ بے حد ضروری ہے۔
نیت میں کھوٹ ہی سہی، روہنگیا مسلمانوں کا خیال تو آیا!
کورونا سے چین میں امریکہ سے بھی زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں: ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد اصل میں کہیں زیادہ ہے لیکن چین اعداد وشمار کو چھپا رہا ہے۔17 اپریل جمعہ کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ "اس نامعلوم دشمن سے ہونے والی اموات کی تعداد چین نے اچانک بڑھاکر دوگنا کر دیا ہے، لیکن یہ امریکہ میں ہو رہی ہلاکتوں سے بھی کہیں زیادہ ہے۔”
ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے
لاک ڈاون کے دوران شادی
کورونا وائرس کے نتیجے میں لاک ڈاون کے سبب اب شادی کرنا بھی محال ہے، کئی لوگوں نے تو طے شدہ وقت میں آن لائن شادی کو ترجیح دی ہے لیکن بڑے لوگوں کی بڑی باتیں ہیں۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمارا سوامی کے بیٹے نکھل کمارا سوامی کی شادی کانگریس کے ایک سینئر لیڈر کی بھتیجی سے ایک فارم ہاؤس میں ہوئی، اس شادی میں لاک ڈاون کے سارے قوانین بالائے طاق رکھے گئے گئے، ڈرون سے لی گئی تصویریں میڈیا کو دی گئی ہے، جس میں تھوڑا بہت معاشرتی علیحدگی کا پاس ولحاظ رکھا گیا ہے لیکن ماسک کسی کے چہرے پر نظر نہیں آئا۔
ہم نہ سدھرے ہیں۔۔نہ سدھریں گے کبھی
لاک ڈاؤن نے کتنوں کی نوکریوں پر تالا لگا دیا!
وزیر اعظم نریندر مودی نے 24 مارچ کو لگائے گئے 21 دن کے قومی لاک ڈاون کے آخری دن ملک سے خطاب کیا اور لاک ڈاون پارٹ 2 کا اعلان کیا۔ خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا "اپنے کاروبار اور ساتھ کام کرنے والوں کے تئیں ہمدردی رکھتے ہوئے کسی کو نوکری سے نہ نکالیں”۔اس پیغام کو میڈیا نے الگ الگ ہیڈ لائنز کے ذریعے عوام تک پہنچانے کی کوشش کی لیکن چند میڈیا ہاؤسز سے خبر آئی کہ وہاں سے بھی کئی لوگوں کو نوکریوں سے نکالا گیا وہیں دوسرے سیکٹرز میں بھی کافی تعداد میں لوگ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ مشہور ٹی وی اینکر رویش کمار نے اس انداز میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپنے بلاگ پر لکھا۔ "بھارت کا گودی میڈیا ہندو اور مسلمان کرنے میں لگا ہے، وہ ایسی خبروں کی تلاش میں لگا ہے جس سے لوگوں میں ایک خاص مذہب کے تئیں نفرت پھیلا سکے، لیکن کمپنیاں نوکری سے نکالنے کے وقت نہ ہندو دیکھ رہی ہیں نہ مسلمان بلکہ دونوں باہر نکالے جا رہے ہیں”حالانکہ اس دوران کچھ مثبت پہلو بھی سامنے آئے ہیں مثلاً ریلائنس انڈسٹریز نے لاک ڈاون کے درمیان نوجوانوں کو آن لائن انٹرن شپ کرانے کا اعلان کیا ہے، ورچیول ریلائنس سمر پروگرام کے تحت 84 نوجوان اور طالب علم حصہ لے رہے ہیں۔ کاش وزیر اعظم اپنے خوبصورت الفاظ کو قابل نفاذ بناسکیں!