جموں وکشمیر: گپکر اتحاد نے ڈی ڈی سی انتخابات میں 110 نشستوں پر کامیابی حاصل کی

سرینگر، دسمبر 24: فاروق عبد اللہ کی زیرقیادت گپکر اعلامیہ نے بدھ کے روز جموں وکشمیر میں ضلعی ترقیاتی کونسل کے انتخابات میں 110 نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 75 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری۔

گپکر اتحاد میں نیشنل کانفرنس نے سب سے زیادہ 67 نشستیں حاصل کیں۔ محبوبہ مفتی کی زیرقیادت پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے 27 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور پیپلز کانفرنس نے آٹھ نشستیں حاصل کیں۔ وہیں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے پانچ نشستیں حاصل کیں، اور جموں وکشمیر پیپلز موومنٹ نے تین نشستیں جیتیں۔

اس کے علاوہ آزاد امیدوار 50 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔ کانگریس نے 26 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جب کہ حال ہی میں تشکیل دی جانے والی ’’اپنی پارٹی‘‘ نے 12 نشستیں حاصل کیں۔ پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ اور نیشنل پینتھرس پارٹی نے دو دو نشستیں جیتیں جب کہ بہوجن سماج پارٹی کو ایک نشست ملی۔

دی ہندو کی خبر کے مطابق 110 نشستوں کے ساتھ گپکر اتحاد نے چھ ضلعی کونسلیں تشکیل دے دی ہیں۔ ان میں کولگام، کپواڑہ، بڈگام، اننت ناگ، پلوامہ اور گنددربل شامل ہیں۔ دوسری طرف بی جے پی نے کٹھوا، سنبہ، ادھم پور جموں اور ڈوڈا میں کامیابی حاصل کی۔

واضح رہے کہ خصوصی ریاست کا درجہ ختم کیے جانے کے علاقے میں یہ پہلے انتخابات تھے، جس میں مجموعی طور پر 2،178 امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ جموں و کشمیر کے 20 اضلاع میں سے ہر ایک کو 14 حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔

دریں اثنا بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کی انتخابی کارکردگی جمہوریت اور جموں و کشمیر کے تعلق سے وزیر اعظم نریندر مودی نقطۂ نظر کی فتح مندی کی نشان دہی کرتی ہے، جب کہ گپکر اتحاد نے کہا ہے کہ عوام نے خطے کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے مرکز کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے اور گپکر اتحاد کی بھاری اکثریت سے حمایت کی ہے۔

انتخابات کے لیے ووٹنگ 25 دن کی مدت میں آٹھ مرحلوں میں ہوئی۔ یہ انتخابات ضلعی ترقیاتی کونسلوں کے قیام کی طرف ایک قدم تھے، جو جموں و کشمیر کے پنچایتی راج نظام میں ایک نیا اضافہ ہے۔