جامعہ: مظاہرین کو پارلیمنٹ تک مارچ کرنے سے روکنے کے لیے پولیس نے طاقت کا کیا استعمال، متعدد طلبا زخمی

نئی دہلی، فروری 10— جامعہ ملیہ اسلامیہ کے متعدد طلبا اس وقت زخمی ہوگئے جب پولیس نے پیر کے روز دوپہر کو انھیں پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ جامعہ نگر کے الشفا اسپتال میں کچھ طالبات سمیت دو درجن سے زائد طلبا زیر علاج ہیں۔

جامعہ کے ایک طالب علم قاسم نے بتایا ’’پولیس اہلکاروں نے مجھے پیچھے سے کالر سے پکڑا اور مجھے پیچھے دھکیل دیا۔ مجھے دم گھٹنے کا احساس ہو رہا تھا۔ اس کے بعد انھوں نے مجھے فلیش ڈنڈوں سے مارا اور میں بے ہوش ہوگیا‘‘۔ اسے فوری طور پر الشفا اسپتال لے جایا گیا۔

کچھ طلبا پولیس کی رکاوٹوں پر کود پڑے تھے۔ پولیس نے انھیں پیچھے دھکیل دیا جس کی وجہ سے کچھ گرتے ہی زخمی ہوگئے۔

دریں اثنا انڈیا ٹوڈے نے جامعہ میڈیکل کے ڈاکٹروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ کچھ طالبات کو پولیس نے ان کے نجی حصوں میں نشانہ بنایا۔ انھوں نے بتایا کہ 10 سے زیادہ طالبات کو ان کے نجی حصوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے انڈیا ٹوڈے ٹی وی کو بتایا کہ "ہمیں دو ٹوک چوٹیں ملی ہیں اور کچھ کو اس طرح سے ضرب لگائی گئی ہے کہ ہمیں انہیں الشفا منتقل کرنا پڑا کیونکہ زخموں کی نوعیت سنگین ہے۔”

اس سے قبل پولیس نے اس سے انکار کیا تھا کہ طلبا پر کوئی لاٹھی چارج ہوا۔

جامعہ کے سینکڑوں طلبا اور مقامی باشندے سی اے اے-این آر سی-این پی آر کو واپس لینے کے مطالبے کے لیے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرنا چاہتے تھے۔