’’تنِشک‘‘ کے اشتہار کے خلاف "بین مذہبی شادیوں کو فروغ دینے‘‘ کی شکایت کو اے ایس سی آئی نے مسترد کیا

نئی دہلی، اکتوبر 14: بھارت کی اشتہاروں کے معیارات سے متعلق کونسل (اے ایس سی آئی) نے تنشک کے اشتہار کے خلاف "بین مذہبی شادیوں کو فروغ دینے” کی شکایت کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ اس سے ضابطے کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوتی ہے.

واضح رہے کہ زیربحث اشتہار میں ایک مسلمان خاتون کو اپنی ہندو بہو کے ساتھ مل کر ایک تقریب مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

اس اشتہار کو ٹاٹا گروپ فرم نے سوشل میڈیا پر ہوئے ہنگامے کے بعد واپس لے لیا ہے۔ حالاں کہ اسے بہت سے لوگوں کی حمایت بھی حاصل رہی۔

اے ایس سی آئی نے ایک بیان میں کہا ’’شکایت برقرار نہیں رکھی گئی، کیوں کہ اشتہار میں دیانت، سچائی اور شائستگی کے ASCI ضابطوں کی خلاف ورزی نہیں کی گئی تھی۔‘‘

اے ایس سی آئی کا یہ اعلان تنِشک کے ذریعے اشتہار واپس لینے کے چند ہی گھنٹوں بعد سامنے آیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’اس اشتہار کو نشر کرنے پر اے ایس سی آئی کو کوئی اعتراض نہیں ہے، اگر اشتہار دینے والا ایسا کرنے کا انتخاب کرے۔‘‘

اے ایس سی آئی کے مطابق شکایت موصول ہونے کے بعد ایک آزاد پینل نے اس کا جائزہ لیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’پینل اس بات پر متفق تھا کہ اشتہار میں کوئی بھی چیز غیر مہذب یا بےہودہ یا نفرت انگیز نہیں تھی۔‘‘