آسام کے این آر سی کوآرڈینیٹر نے حکام سے ’’نااہل افراد‘‘ کے نام رجسٹر سے حذف کرنے کے لیے کہا

گوہاٹی، اکتوبر 14: آسام کے قومی رجسٹر آف سٹیزن کوآرڈینیٹر نے منگل کو ریاست بھر کے ڈپٹی کمشنرز سے کہا کہ وہ ’’نااہل افراد‘‘ کے ناموں کو این آر سی دستاویز سے حذف کردیں۔

شہریوں کے قومی رجسٹر کا ڈاٹا گذشتہ سال 31 اگست کو آسام میں شائع ہوا تھا، جس میں ریاست کی 6 فیصد آبادی یعنی 19 لاکھ افراد کا نام شامل نہیں تھا۔

این آر سی کے کوآرڈینیٹر ہتیش دیو سرما نے ڈپٹی کمشنرز کو لکھے اپنے خط میں کہا ’’کچھ نااہل افراد کے نام بھی این آر سی کی فہرست میں پائے گئے ہیں۔‘‘

’’نااہل افراد‘‘ کے ذیل میں، غیر ملکی عدالتوں (ڈی ایف) کے ذریعہ غیر ملکی قرار پائے جانے والے افراد، انتخابی عہدیداروں کے ذریعہ مشکوک ووٹرز (ڈی وی) کے طور پر نشان زد افراد یا ایسے افراد جن کے معاملات غیر ملکی ٹربیونلز (پی ایف ٹی) میں زیر التوا ہیں، شامل ہیں۔

سرما نے این آر سی کے ضلع انچارج سے کہا کہ ’’اس طرح کے ناموں کو حذف کرنے کے لیے اسپیکنگ آرڈر لکھیں… خاص طور پر اس شخص کی شناخت کے بارے میں معلوم کرنے کے بعد۔‘‘

خط میں مزید کہا گیا ہے ’’تصدیق کے لیے لازمی طور پر اس شخص کی صحیح شناخت کی ضرورت ہوگی تاکہ مستقبل میں اب تک کوئی ابہام پیدا نہ ہو۔ لہذا ا آپ سے درخواست کی گئی ہے کہ ایسے افراد کی فہرست پیش کریں جو NRC میں اپنے نام شامل کیے جانے کے اہل نہیں ہیں۔‘‘

سرما نے کہا کہ وہ ایسے افراد کی ’’غلط شمولیت‘‘ کی کل تعداد پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے ہیں۔ انھوں نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا ’’ابھی بھی کئی اضلاع سے ناموں کی فہرست آرہی ہے اور فی الحال این آر سی میں اس طرح کی غلط شمولیتوں کی کل تعداد پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں ہوگا۔‘‘