تارکین وطن مزدوروں کے لیے بسوں پر کانگریس اور یوپی حکوت کے مابین جاری تنازع کے بیچ کانگریس کے ریاستی صدر کو آگرہ پولیس نے گرفتار کرلیا

لکھنؤ، مئی 20: اترپردیش کانگریس کے صدر اور ایم ایل اے اجے کمار للو اور سابق قانون ساز ویویک بنسل کو آگرہ پولیس نے راجستھان سے اترپردیش میں بسیں لانے کی اجازت سے انکار کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کر لیا ہے۔

کانگریس رہنما ندیم جاوید کے ذریعے شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں چار پولیس اہلکار للو کو اپنی گاڑی میں لے جا رہے تھے۔ انھوں نے ویڈیو کے ساتھ ٹویٹر پر لکھا ’’ریاستی کانگریس کے صدر اجے للو کو غیر جمہوری انداز میں پولیس نے گرفتار کیا۔ یہ ایک شرمناک واقعہ ہے۔ للو اور دیگر رہنما مہاجر کارکنوں کے لیے بسوں کے ساتھ انتظار کر رہے تھے۔‘‘

آگرہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے ہندوستان ٹائمز کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ للو اور پارٹی کے دو دیگر رہنماؤں پردیپ ماتھر اور وویک بنسل کو حراست میں لیا گیا ہے۔

دونوں رہنماؤں کے علاوہ چار یا پانچ نامعلوم کانگریس کارکنوں کے خلاف فتح پور سیکری پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 188 اور 269 اور وبائی امراض ایکٹ کے سیکشن 3 اور 4 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ منگل کی شام اترپردیش اور راجستھان کے بھرت پور بارڈر پر احتجاج کرتے ہوئے ان کو حراست میں لیا گیا تھا، جب آگرہ انتظامیہ کی جانب سے کانگریس کے زیر اہتمام بسوں کو نوئیڈا اور غازی آباد جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، تاکہ وہ پھنسے ہوئے تارکین وطن کارکنوں کو گھر لے جاسکیں۔

ایف آئی آر میں پولیس نے کانگریس قائدین پر غیر قانونی اجتماع کا الزام عائد کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ احتجاج کے دوران انھوں نے نعرے بازی کی اور ان میں سے کچھ نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے یا مناسب فاصلہ برقرار نہیں رکھا۔