بی جے پی پچھلے 18 مہینوں میں ’’سماجی مسائل، انتخابات اور سیاست‘‘ سے متعلق فیس بک اشتہارات پر خرچ کرنے میں سرفہرست

نئی دہلی، اگست 27: دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق فیس بک کے اشتہاری اخراجات کے ٹریکر کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی پچھلے 18 ماہ کے دوران ’’سماجی مسائل، انتخابات اور سیاست‘‘ پر فیس بک پر اشتہار دینے میں سرفہرست تھی۔

فروری 2019 سے لے کر 24 اگست تک کے اعداد و شمار کے مطابق فیس بک اشتہاروں پر زعفرانی پارٹی نے 4.61 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں، اس کے بعد دوسرے نمبر پر کانگریس پارٹی نے 1.84 کروڑ روپیے خرچ کیے۔

18 مہینوں میں فیس بک اشتہارات پر سب سے زیاہ خرچ کرنے 10 سر فہرست ناموں میں بی جے پی سے منسلک چار دیگر اشتہاری بھی شامل تھے، جن میں تین افراد ایسے بھی شامل ہیں جو دہلی میں پارٹی کے قومی ہیڈ کوارٹر کے ایڈریس پر ہیں۔

یہ چار کمیونٹی پیجز ہیں ’’میرا پہلا ووٹ مودی کے لیے‘‘ (1.39 کروڑ روپیے خرچ کیے)، ’’بھارت کے من کی بات‘‘ (2.24 کروڑ روپیے)، ایک ویب سائٹ ’’نیشن وِد نمو‘‘ (1.28 کروڑ روپئے) اور ایک پیج (0.65 کروڑ) جو بی جے پی رہنما اور سابق ممبر پارلیمنٹ آر کے سنہا سے وابستہ ہے۔

بی جے پی کے ساتھ مل کر ان چاروں صفحوں پر 10.17 کروڑ روپیے خرچ کیے گئے، یعنی ٹاپ 10 کے 15.81 کروڑ روپیے میں سے تقریباً دو تہائی خرچ انھوں نے کیا ہے۔

واضح رہے کہ وال اسٹریٹ جنرل کی ایک رپورٹ نے ہندوستان میں ایک نئی سیاسی جنگ کا آغاز کیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیس بک نے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف اپنی نفرت انگیز تقریر کی پالیسی کا نفاذ کاروباری مقاصد کے تحت نہیں کیا اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔

انفارمیشن ٹکنالوجی سے متعلق پارلیمنٹری اسٹینڈنگ کمیٹی نے فیس بک کے نمائندوں کو 2 ستمبر کو مبینہ طور پر ان الزامات کے بارے میں بحث کے لیے طلب کیا ہے۔