ایم ایل اے مختار انصاری کو یوپی پولیس نے اپنی تحویل میں لیا، پنجاب سے یوپی لایا گیا

نئی دہلی، اپریل 7: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق اتر پردیش پولیس بہوجن سماج پارٹی کے ایم ایل اے مختار انصاری کو پنجاب کی روپ نگر جیل سے اترپردیش کی باندا جیل لے آئی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق گینگسٹر سے سیاستدان بنے مختار انصٓاری، جو ایک ایمبولینس میں تھے، کے ساتھ انسداد فساد گاڑی اور چھ پولیس وینیں تھیں۔ اس قافلے نے 882 کلومیٹر طویل سفر 16 گھنٹے سے زیادہ وقت میں طے کیا۔

پی ٹی آئی کے مطابق انصاری کو باندا جیل کی بیرک 15 میں بند کیا گیا ہے۔ اس کی چوبیس گھنٹے سیکیورٹی کے لیے تین افسر مقرر کیے گئے ہیں۔ جیل حکام نے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق انصٓاری کی صحت کی نگرانی کے لیے چار ڈاکٹروں کا ایک پینل بھی تشکیل دیا ہے۔

منگل کو اتر پردیش پولیس نے انصاری کو اپنی تحویل میں لیا تھا۔ وہ سہ پہر 2.08 بجے روپ نگر جیل کے احاطے سے نکلے تھے۔

اترپردیش کے مئو ضلع سے پانچ بار کے ایم ایل اے، مختار انصاری بھتہ خوری کے معاملے میں روپ نگر جیل میں دو سال سے زیادہ عرصے سے بند تھے۔ وہ 2005 میں اتر پردیش کے سابق ایم ایل اے کرشنا نند رائے کے قتل کے بھی ملزم ہیں۔

گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے انصاری کو روپ نگر جیل سے باندا جیل میں منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ آدتیہ ناتھ کی زیرقیادت حکومت نے عدالت کو بتایا تھا کہ انصاری کے خلاف بہت سارے سنگین جرائم زیر التوا ہیں۔

دریں اثنا منگل کے روز انصاری کی اہلیہ نے عدالت عظمی سے استدعا کی کہ وہ اتر پردیش پولیس اور جیل حکام کو اس بات کی ہدایت کرے کہ اس کے شوہر کو ’’آزادانہ اور منصفانہ مقدمے‘‘ کا سامنا ہو اور وہ کسی فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک نہ ہونے پائے۔ انھوں نے عدالت سے اپنے شوہر کو سلامتی فراہم کرنے کی بھی درخواست کی اور یہ دعوی کیا کہ ان کی جان کو خطرہ ہے۔