بیدر عدالت نے سی اے اے مخالف ڈرامے کے لیے بغاوت کے الزام میں گرفتار دو خواتین کی ضمانت منظور کی

بیدر، کرناٹک، فروری 14— سی اے اے کے خلاف اسکول ڈرامے کے سبب ملک بغاوت کے مقدمے میں گرفتاری کے دو ہفتے بعد شاہین اسکول کی ہیڈ مسٹریس اور ایک طالبہ کی والدہ کو بیدر کی سیشن عدالت نے جمعہ کو ضمانت دے دی۔

30 جنوری کو شاہین پرائمری اینڈ ہائی اسکول کی ہیڈمسٹریس فریدہ بیگم اور ایک طالب علم کی والدہ نجم النسا سے کچھ بچوں کے ساتھ مقامی پولیس کے ذریعے تھانے میں گھنٹوں تفتیش کی گئی اور پھر جیل بھیج دیا گیا تھا۔

چوتھی، پانچویں اور چھٹی کلاس کے کچھ بچوں نے اس ڈرامے میں حصہ لیا تھا، جس پر پولیس نے الزام لگایا تھا کہ اس میں وزیر اعظم کو تھپڑ مارنے کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس ڈرامے کو 21 جنوری کو اسکول کے پروگرام میں پیش کیا گیا تھا۔ پولیس نے دائیں بازو کے کارکن کی شکایت پر پانچ دن بعد کارروائی کی جس نے سوشل میڈیا پر اس ڈرامے کی ویڈیو دیکھی۔ اگرچہ اسکول انتظامیہ نے اس طرح کے مکالمے سے انکار کیا تھا، لیکن مقامی پولیس نے بچوں سے متعدد بار تفتیش کی۔

پہلی تفتیش پولیس اسٹیشن اور اگلی تین اسکول میں ہوئیں۔

دونوں خواتین کو ضمانت دیتے ہوئے بیدار عدالت نے ان سے کہا ہے کہ وہ ایک لاکھ روپے ذاتی مچلکے میں جمع کروائیں۔ ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ تفتیش میں تعاون کریں اور جب بھی بلایا جائے تب تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوں۔