بلا تفریق مذہب و ملت خدمت خلق کے جذبہ کی انوکھی مثال
حیدرآباد کی مسجد محمدیہ میں پہلی مرتبہ مفت ڈائیلاسس کا قیام
ڈاکٹر محمد کلیم محی الدین، حیدر آباد
مستحق اور ضرورت مند مریضوں کے لیے مسجد کے ایک حصہ میں علیحدہ انتظام
ادھر کچھ برسوں سے وطن عزیز ہندوستان میں مساجد کا استعمال عبادات کے علاوہ خدمت خلق کے لیے بھی کیا جا رہا ہے۔ بہت سی مساجد ایسی ہیں جہاں اب خدمت خلق کے باقاعدہ شعبہ قائم کیے جا رہے ہیں۔ ملک کے طول و عرض سے ایسی خوشگوار خبریں تواتر کے ساتھ موصول ہو رہی ہیں کہ مساجد میں سماجی، معاشرتی اور معاشی سرگرمیاں بھی انجام دی جارہی ہیں۔ مخلتف ملی تنظیموں کی جانب سے مفت میڈیکل کیمپس، مفت کونسلنگ جیسی فلاحی خدمات کے ساتھ اب حیدرآباد کی مسجد محمدیہ بھی ان دنوں کافی سرخیوں میں ہے۔ اس مسجد میں مفت ڈائیلاسس یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ 19 جولائی کو اس کا افتتاح عمل میں آیا۔ حیدرآباد کے علاقے لنگر حوض میں واقع مسجد محمدیہ میں اب ایک جدید ترین مفت ڈائیلاسس سنٹر قائم ہے جہاں ذات پات، مذہب اور مسلک سے بالاتر ہو کر معاشی طور پر کمزور طبقات کی خدمت کی جا رہی ہے۔
مسجد محمدیہ اہل حدیث کی انتظامی کمیٹی کے صدر شفیق عالم جامعی نے ہفت روزہ دعوت سے خصوصی بات چیت میں بتایا کہ مسجد محمدیہ کی انتظامی کمیٹی خدمت خلق کے کاموں میں ہمیشہ سے آگے رہی ہے۔ یہاں سے ماضی میں بھی بلا تفریق مذہب وملت خدمت خلق کے کام انجام دیے گئے ہیں اور آج بھی وہ جاری و ساری ہیں۔ مفت میڈیکل کیمپ، مفت آئی ٹسٹنگ، بیواؤں میں وظائف، شادی میں جزوی مالی تعاون میں مسجد محمدیہ کے بیت المال سے رقم جاری کی جاتی ہے۔ چنانچہ طبی خدمات اور خدمت خلق کے ہی سلسلہ کی ایک کڑی کے طور پر اب ’’مفت ڈائیلاسس‘‘ یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مسجد کے ایک حصہ کو اس شرط پر ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کو دیا گیا کہ بلا تفریق مذہب و ملت اور مسلک سبھی حضرات کا یہاں مفت علاج کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ہی دن تقریباً 150 مریضوں نے فون کرتے ہوئے ڈائیلاسس کروانے کے لیے درخواست کی اور یہ حسن اتفاق ہے کہ پہلا فون ایک مالی پریشانی سے دوچار غیر مسلم کا ہی آیا تھا جو ڈائیلاسس کا مریض تھا۔
شفیق عالم جامعی نے کہا کہ فی الحال چار بستروں کا انتظام کیا گیا ہے لیکن مریضوں کی تعداد کو دیکھتے ہوئے اس میں اضافہ کیا جائے گا۔
غیر سرکاری تنظیمیں ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن (حیدرآباد) اورسیڈ SEED (امریکہ) کے اشتراک سے حیدرآباد کی مختلف مساجد میں 6 پرائمری ہیلتھ سنٹرز اور ایک اولڈ ایج ہوم قائم کر چکی ہیں۔ یہاں پر پانچ جدید ترین فریسینئس برانڈ مشینیں دستیاب ہیں اور اگلے تین ماہ میں مزید دو کا اضافہ کیا جائے گا۔ یہ یونٹ ڈاکٹر شعیب علی خان، معروف کنسلٹنٹ نیفرولوجسٹ اور کڈنی ٹرانسپلانٹ سرجن کی طبی نگرانی میں ہو گا۔ مرکز میں صبح 8 بجے سے شام 8 بجے تک میڈیکل ڈاکٹر، اے این ایم، ڈائیلاسس ٹیکنیشن اور ایمبولینس دستیاب ہو گی۔ شہر میں ایک اندازے کے مطابق 50 ہزار ڈائیلاسس کے مریض ہیں جبکہ شہری اور دیہی علاقوں میں گردے کی دائمی بیماری (سی کے ڈی) کے واقعات میں نمایاں طور پر اضافہ ہو رہا ہے۔ بہت سے مریضوں کے پاس سفید راشن کارڈ بھی نہیں ہے۔ مفت ہیلتھ انشورنس حاصل کرنے کے لیے وہ نقد ادائیگی بھی کرتے ہیں۔ ایسے مریضوں کو ترجیح دی جا رہی ہے جو صحت مند ہیں اور انہیں ہر ہفتہ دو سیشنز کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے ذمہ دار مجتبیٰ حسن عسکری منصوبے کے شراکت داروں میں سے ایک ہیں۔ خدمت خلق کے لیے ان کی تنظیم ہمہ تن مصروف ہو چکی ہے۔
ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے منیجر محمد فرید اللہ نے ہفت روزہ دعوت کو بتایا کہ عطیہ دہندگان کے ذریعے اس یونٹ کے ابتدائی سیٹ اپ اور آپریشنل لاگت کے لیے تقریباً 45 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے تقریباً دو لاکھ روپے ماہانہ کا انتظام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حیدرآباد کی تقریباً 5 مساجد میں طبی نگہداشت مراکز قائم ہیں جہاں پر معمولی فیس پر علاج کیا جاتا ہے۔ ضرورت مند افراد موبائل فون نمبر 9603540864 پر ربط پیدا کرتے ہوئے اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
***
ہفت روزہ دعوت، شمارہ 31 جولائی تا 07 اگست 2022