مسلم پرسنل لا بورڈ نظر ثانی کی عرضی دسمبر میں داخل کرے گا

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے بابری مسجد تنازعہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دسمبر کے پہلے ہفتے میں نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرسنل لا بورڈ نے ٹوئٹ کے ذریعے اس کا اعلان کیا۔ بورڈ کے سکریٹری اور سینئر وکیل ظفریاب جیلانی نے کہا کہ سنی وقف بورڈ کی نظرثانی کی درخواست داخل نہ کرنے سے بورڈ پر کوئی منفی قانونی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تمام مسلم تنظیمیں نظرثانی کی درخواست دائر کرنے سے متفق ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سنی وقف بورڈ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کر لیا ہے۔ بابری مسجد تنازعہ میں سنی وقف بورڈ کلیدی فریق تھا۔ سنی وقف بورڈ کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں پانچ ایکڑ اراضی لینے کے بارے میں فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ سنی وقف بورڈ اس کے لیے اندرونی طور پر تیار ہے لیکن کوئی حتمی فیصلہ لینے سے پہلے یہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی پیش کش کا جائزہ لے گا، اس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ ہوگا۔

(ایجنسیاں)