ایم ای اے نے ایرانی وزیر خارجہ کے دہلی تشدد سے متعلق بیان پر ایران کے سفیر کو طلب کیا

نئی دہلی، مارچ 03- دہلی فرقہ وارانہ فسادات پر ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے بیان پر ہندوستان میں ایرانی سفیر علی چیگینی کو منگل کو وزارت خارجہ نے طلب کیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق چیگینی کو وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری (پاکستان، افغانستان اور ایران) دیپک متل نے طلب کیا اور جواد ظریف کی طرف سے "ہندوستان کے اندرونی معاملات” پر کیے جانے والے تبصرے پر "شدید احتجاج درج کیا”۔

جواد ظریف نے ٹویٹ کیا کہ ’’ایران ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی لہر کی مذمت کرتا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’صدیوں سے ایران ہندوستان کا دوست رہا ہے۔ ہم ہندوستانی حکام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ تمام ہندوستانیوں کی بھلائی کو یقینی بنائے اور اس بےجا تشدد کو پھیلنے سے روکیں۔ آگے کی راہ پرامن بات چیت اور قانون کی حکمرانی میں ہی ہے۔‘‘

ظریف کے "ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی لہر” کی مذمت کرنے اور حکام سے اس ’’بے جا تشدد‘‘ کو روکنے پر زور دینے کے ساتھ ایران دہلی میں ہونے والے فسادات پر باضابطہ طور پر رد عمل ظاہر کرنے والا چوتھا مسلم اکثریتی ملک بن گیا۔

ایران سے پہلے انڈونیشیا، ترکی اور پاکستان شمال مشرقی دہلی فسادات کے خلاف اظہار خیال کر چکے ہیں۔ ملیشیا اور بنگلہ دیش نے اس سے قبل سی اے اے اور مجوزہ این آر سی پر تنقید کی تھی۔

وزارت خارجہ نے ماضی میں ترکی اور پاکستان کے بیانات کو مسترد کردیا تھا۔ ایران کے معاملے میں بھارت نے امریکہ کی طرف سے پابندیوں کے خطرہ کے تحت اس ملک سے تیل کی خریداری بند کردی ہے لیکن چابہار بندرگاہ پر کام جاری ہے۔