سوشل میڈیا دہشت گردوں کے لیے ایک طاقتور ہتھیار بن گیا ہے: وزیر خارجہ

نئی دہلی، اکتوبر 29: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتہ کو کہا کہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ دہشت گردوں کے لیے پروپیگنڈہ پھیلانے اور شہریوں کو بنیاد پرست بنانے کے لیے طاقتور ہتھیار بن گئے ہیں۔

انھوں نے یہ بیان نئی دہلی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ اگرچہ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس اور انکرپٹڈ میسجنگ سروسز جیسی ٹیکنالوجیز کئی سماجی اور اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ایک بہت ہی امید افزا مستقبل پیش کرتی ہیں، لیکن یہ حکومتوں کے لیے نئے چیلنجز بھی پیش کرتی ہیں۔

جے شنکر نے کہا ’’حالیہ برسوں میں دہشت گرد گروہوں، ان کے نظریاتی ساتھیوں نے ان ٹیکنالوجیز تک رسائی حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ وہ آزادی، رواداری اور ترقی پر حملہ کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور پیسہ، اور سب سے اہم بات، کھلے معاشروں کی اخلاقیات کا استعمال کرتے ہیں۔‘‘

وزیر خارجہ نے دہشت گردی کو انسانیت کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک قرار دیا۔

انھوں نے کہا ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے گذشتہ دو دہائیوں میں اس خطرے سے نمٹنے کے لیے بنیادی طور پر انسداد دہشت گردی کی پابندیوں کے نظام کے ارد گرد تعمیر کیے گئے ایک اہم طریقۂ کار کو تیار کیا ہے۔‘‘

جے شنکر نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں دہشت گرد گروپ ڈرونز اور کواڈ کاپٹروں کا استعمال منشیات اور ہتھیاروں کی سرحد پار اسمگلنگ کے لیے کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ افریقہ میں ایسی تنظیمیں سکیورٹی فورسز اور اقوام متحدہ کے امن دستوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے ڈرون کا استعمال کرتی رہی ہیں۔

جمعہ کو وزیر خارجہ نے انسداد دہشت گردی کمیٹی سے خطاب میں کہا تھا کہ دہشت گردی کی مالی معاونت کے انسداد کے لیے موثر اور مستقل کوششیں کی جائیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’دہشت گردی کا بین الاقوامی منظم جرائم، غیر قانونی منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ کے ساتھ گٹھ جوڑ اب اچھی طرح سے قائم ہو چکا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم ان روابط کو پہچانیں اور ان کو توڑنے کے لیے کثیر جہتی کوششوں کو مضبوط کریں۔‘‘

جے شنکر نے مزید کہا تھا کہ حالیہ برسوں میں دہشت گردوں نے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے ’’نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے ورچوئل کرنسیوں کے ذریعے فراہم کردہ فائدہ اٹھانا‘‘ شروع کر دیا ہے۔