ایئر انڈیا کی فروخت ”مکمل طور پر ملک مخالف”: سبرامنیم سوامی

نئی دہلی، جنوری 28: بی جے پی کے سینیر رہنما اور راجیہ سبھا کے ممبر سبرامنیم سوامی نے مودی سرکار کے قومی ایئر انڈیا کے 100 فیصد حصص فروخت کرنے کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ سوامی نے دھمکی دی ہے کہ اگر اسے واپس نہ لیا گیا تو وہ اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔

بی جے پی کے سرپرست آر ایس ایس سے وابستہ ایک ادارہ سودیشی جاگرن منچ (ایس جے ایم) پہلے ہی ایئر انڈیا کو "قومی مفاد کے خلاف” اور سرکاری شعبے کے اداروں (پی ایس ای) کی نجکاری کے اقدام کے طور پر فروخت کرنے کی مخالفت کرچکا ہے۔

سوامی نے پیر کی صبح ٹویٹ کیا ”یہ معاہدہ پوری طرح سے ملک مخالف ہے اور میں عدالت میں جانے پر مجبور ہوں جاؤں گا۔ ہم اپنے کنبے کی چاندی نہیں بیچ سکتے ہیں۔”

ایئر انڈیا کی 100 فی صد سرمایہ کشی (Divestment) پیر کے روز دوبارہ شروع ہوا جس میں حکومت اپنے تمام حصص ریاستی ایئر لائنوں میں فروخت کرنا چاہتی ہے۔

گذشتہ ماہ ہردوار میں اپنی قومی اسمبلی میں منظور کی جانے والی ایک قرار داد میں ایس جے ایم نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے پی ایس ای کی تجارتی حکمت عملی کو ختم کرنے کا فیصلہ "غیر مہذب کاروباری فیصلہ” اور "قومی مفاد کے خلاف” تھا۔

ادھر حزب اختلاف رہنماؤں نے بھی حکومتی اقدام پر سوال اٹھائے ہیں۔

کانگریس پارٹی کے ممبر اور قومی ترجمان منیش تیواری نے ٹویٹ کیا ”یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ این ڈی اے/بی جے پی نے ایک 5 لاکھ کروڑ کی کمپنی کو بغیر کسی قیمت کے EOI جاری کیا ہے؟ ایئر انڈیا کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیوں کیا جارہا ہے”۔

کانگریس کے سینئر رہنما اور راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا: "یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت ایئر انڈیا کو بحال کرنے کی کوششیں کیے بغیر فروخت کررہی ہے۔ پچھلی حکومتوں نے جو اثاثے گذشتہ برسوں میں بنائے تھے وہ بنیادی طور پر موجودہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے فروخت ہورہے ہیں۔ انھوں نے پہلے معیشت کو خراب کیا اور اب قیمتی اثاثے بیچ رہے ہیں۔”

ایئر انڈیا کی 100 فی صد فروخت کا اطلاق بولی کے ذریعے کیا جائے گا جو 17 مارچ تک کے لیے کھلی رہے گی۔ ایئر انڈیا کے لیے بولی لگانے میں دلچسپی رکھنے والے افراد کی مجموعی مالیت 3500 کروڑ ڈالر ہونی چاہیے۔

جہاں مودی حکومت ایئر انڈیا کو بیچنے کے لیے بے چین ہے وہیں بی جے پی کے رہنما اور وزیر ریلوے اور تجارت و صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے ایئر لائن کو "سونے کی کان” کے طور پر بیان کیا ہے۔ ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے انھوں نے اسے خریدنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی۔ سی این بی سی ٹی وی 18 چینل کے میڈیا ایونٹ میں گوئل نے کہا "اگر میں آج وزیر نہ ہوتا تو میں ائیر انڈیا کے لیے بولی لگاتا۔”

ایئر انڈیا کو اس وقت تک تقریبا 80،000 کروڑ روپیے کا نقصان ہوا ہے۔