اقلیتی طلبا کے لیے نیشنل اسکالرشپ پورٹل

مومن فہیم احمد عبدالباری ، بھیونڈی

نئے تعلیمی سال میں داخلوں کا مرحلہ کچھ کورسیس میں مکمل ہوگیا جبکہ کچھ کورسیس میں اب بھی جاری ہے۔ کووڈ-۱۹ کی وجہ سے ملک کے تمام تعلیمی ادارے بند ہیں۔ اطلاع کے مطابق تعلیمی سرگرمی کا آغاز ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں سے ہونا متوقع ہے۔ لیکن اس تعلق سے ابھی حتمی طور پر کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ حالانکہ اس درمیان اسکول و کالجز نے داخلوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ ابتدائی کلاس کے داخلے پہلے اسکولی سطح پر ہورہے ہیں، دسویں اور بارہویں کے بعد اعلی تعلیم، ڈپلوما، ڈگری، ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسیز کے داخلے آن لائن شروع ہو چکے ہیں۔ ایسے میں بہت سے طلبہ جنہوں نے ابھی تک آئندہ کلاسز کے داخلہ فارم نہیں بھرے ہیں وہ فوری طور پر پیشتر داخلہ فارم بھر دیں۔ داخلوں کے بعد کا اگلا مرحلہ معاشی طور پر پسماندہ طلبہ کے لیے اسکالر شپ کا حصول ہے۔ اسکالرشپس طلبہ کی تعلیمی مدد میں بہت کارگر ثابت ہوتی ہیں۔ مرکزی حکومت کے تحت طلبہ کے لیے وزارت برائے اقلیتی امور کی درج ذیل تین اسکالرشپ اسکیمیں بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔
(۱) پری میٹرک اسکالرشپ(اول تا دہم جماعت ) (۲) پوسٹ میٹرک اسکالرشپ (دہم کے بعد نان ٹیکنیکل و پروفیشنل کورسیس پی ایچ ڈی تک) (۳) میرٹ کم مینس اسکالرشپ (برائے ٹیکنیکل و پروفیشنل کورسیس)۔ ان اسکیموں کی درخواست کے لیے حکومت نے ایک سنگل ویب سائٹ شروع کی تھی جس پر ان اسکیموں کے فارم طلبہ خود بھر سکتے ہیں۔
نیشنل اسکالر شپ پورٹل www.sholarships.gov.in
داخلوں کے بعد ہمارے طلبہ کے لیے دوسرا بڑا مسئلہ فیس اور دیگر تعلیمی اخراجات کا ہوتا ہے۔ معاشی طور پر پسماندہ لیکن ذہین اور اچھے نمبرات حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے حکومت اور نجی ادارے کئی اسکالر شپ (وظائف) تقسیم کرتے ہیں۔ موجودہ وقت میں ان کی درخواست کا طریقہ کار بھی آسان ہے۔ لیکن لاپرواہی اور تساہلی کی بناء پرہمارے کئی طلبہ حقدار ہوتے ہوئے بھی اس سے محروم رہ جاتے ہیں۔ اس بات سے بھی انکار نہیں ہے کہ حکومت کی پالیسیاں بھی بعض اوقات اثر انداز ہوتی ہیں لیکن ہمارے طلبہ کو یاد رکھنا ہوگا کہ ایک سال اسکالرشپ نہ ملنے سے بد دل ہوکر اگر آئندہ ہم نے درخواست نہیں دی تو مذکورہ اسکیموں کی رقم لوٹا دی جاتی ہے اور آئندہ کے لیے اس کے کوٹے میں بھی کمی ہوجاتی ہے۔ اس لیے بالخصوص ابتدائی و ثانوی تعلیمی اداروں کے ذمہ داران کو اس ضمن میں ذاتی دلچسپی لے کر اقدامات کرنے چاہئیں۔ ذیل میں حکومتی اور نجی اسکالر شپ اور ان کے حصول کے ذرائع اساتذہ، طلبہ، والدین و سرپرست کے لیے پیش خدمت ہیں۔
موجودہ حکومت نے گزشتہ برسوں میں اقلیتی طلبہ(مسلم، سکھ، عیسائی، بدھسٹ، جین، پارسی)کے لیے مختلف اسکالر شپ اسکیموں کو الگ الگ ویب سائٹ سے یکجا کر کے ایک ہی نیشنل پورٹل کے ذریعے درخواست دینے کی سہولت فراہم کی ہے۔ اس پورٹل (ویب سائٹ)
www.scholarships.gov.in پر مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی مختلف اسکالرشپ اسکیموں کے لیے درخواست دی جاسکتی ہے۔ آئیے ان اسکیموں کا مختصراً جائزہ لیں۔
پری میٹرک اسکالرشپ
پری میٹرک اسکالرشپ پہلی جماعت سے دسویں جماعت کے طلبہ کے لیے ہے۔ یہ حکومتی اور غیر حکومتی یا نجی اسکولوں میں پڑھنے والے تمام اقلیتی طبقہ کے طلبہ کے لیے دی جاتی ہے۔
اہلیت: طالبعلم گزشتہ جماعت میں پچاس فیصد سے زائد مارکس حاصل کر کے کامیاب ہوا ہو اور خاندان کی سالانہ آمدنی ایک لاکھ روپے سے زیادہ نہ ہو۔ تیس فیصد اسکالرشپ طالبات کے لیے مختص ہے۔ طلباء کو ایڈمیشن فیس، ٹیوشن فیس اور مینٹننس الاؤنس کے طور پر ایک مجموعی رقم ان کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی جاتی ہے۔
پوسٹ میٹرک اسکالرشپ
دہم جماعت کے بعد کے کورس کے لیے یہ اسکالرشپ دی جاتی ہے۔ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے بعد نان ٹیکنیکل گریجویشن کے طلبہ، دو سال پر مشتمل آئی ٹی آئی کورس کرنیوالے، بی ایڈ، پوسٹ گریجوشن اور پی ایچ ڈی تک کے طلبہ اس اسکیم کے تحت درخواست دے سکتے ہیں۔
اہلیت: گزشتہ جماعت میں پچاس فیصد سے زائد مارکس اور خاندان کی سالانہ آمدنی دو لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ تیس فیصد اسکالرشپ طالبات کے لیے مختص ہوتی ہے۔ امیدوار کو ایڈمیشن، ٹیوشن فیس، مینٹننس الاؤنس ان کے کورس کے مطابق، ہاسٹل میں رہنے والے اور غیر ہاسٹل طلبہ کو اچھی خاصی رقم بطور اسکالرشپ دی جاتی ہے۔
میرٹ کم مینس اسکالرشپ
یہ اسکالرشپ انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح تمام ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز کے لیے دی جاتی ہے جس کی تفصیل پورٹل کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔
اہلیت: گزشتہ امتحان میں پچاس فیصد مارکس یا اس کے مساوی گریڈ سے کامیاب ہو، اور خاندان کی سالانہ آمدنی دو لاکھ پچاس ہزار سے زیادہ نہ ہو۔ تیس فیصد اسکالرشپ طالبات کے لیے مختص ہے۔ امیدوار کو کورس کی فیس کے مطابق بیس ہزار سے بھی زائد رقم اسکالرشپ کے طور پر مل سکتی ہے اس کے علاوہ ویب سائٹ پر فہرست میں درج تقریباً ۸۵فیصد تعلیمی ادارے ایسے ہیں جن کی مکمل فیس اس اسکالرشپ کے ذریعے
ادا کی جاتی ہے۔
نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر درخواست کا طریقہ کار
تعلیمی اداروں کے لیے: طلبہ کے درخواست دینے سے پہلے تعلیمی اداروں کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ اس پورٹل (ویب سائٹ) پر اپنی مکمل تفصیلات درج کریں اور رجسٹریشن کریں تاکہ طلبہ کو درخواست دیتے وقت کوئی پریشانی نہ ہو۔ اس ضمن میں تعلیمی ادارے ویب سائٹ پر اس انسٹی ٹیوٹ لاگن (Institute Login) کے ذریعے اپنی معلومات درج کر سکتے ہیں۔
طلبہ کے لیے: کسی بھی اسکالرشپ کے لیے درخواست دیتے وقت وقت بہتر ہو گا کہ آپ گائیڈلائنس کا مطالعہ کر لیں۔
۱) درخواست دینے والے طلبہ کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل کے ذریعے سب سے پہلے رجسٹریشن کرنا ہوگا۔ جس کے لیے طلبہ ویب سائٹ پر موجود رجسٹر لنک میں موجود New Registration پر کلک کریں۔ اپنی مکمل معلومات درج کرنے کے بعد آپ کے موبائل نمبرپر ایک یونیک اپلیکیشن آئی ڈی اور پاس ورڈ موصول ہوگا۔
۲) اس ایپلیکیشن آئی ڈی اور پاسورڈ کی مدد سے آپ ویب سائٹ پر دوبارہ لاگ ان کریں اپنا پاس ورڈ تبدیل کریں کریں اور باقی معلومات درج کریں۔
۳) جن طلبہ کے پاس آدھار کارڈ ہے وہ لازمی طور پر آدھار نمبر درج کریں۔
۴) طلبا کو اپنے دستاویزات کو سائٹ پر اپلوڈ کرنا ہوگا۔ یہ دستاویزات JPEG یا PDF فارمیٹ میں ہو سکتے ہیں۔ دستاویزات میں بینک پاس بک، تعلیمی ادارے سے جاری بونافائیڈ سرٹیفیکٹ اور مارکس شیٹ وغیرہ شامل ہیں۔
فارم بھرتے وقت کی جانے والی احتیاط
۱) امیدوار اپنے بینک کھاتے کی تفصیل (بینک اکاؤنٹ نمبر،IFSC کوڈ) وغیرہ بہت دھیان سے اور صحیح درج کریں کریں ساتھ ہی ساتھ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا اکاؤنٹ آپریشنل (نان ڈارمنٹ) ہے۔ اگر اکاؤنٹ ڈارمنٹ ہو تو فورا بینک جا کر اسے درست کریں۔
۲) امیدوار اس بات کو یقینی بنائیں کے جو دستاویزات انہوں نے وہ ویب سائٹ پر اپ لوڈ کی ہیں وہ صاف اور واضح ہوں تاکہ ان کی جانچ میں کوئی پریشانی نہ آئے۔
جو موبائل نمبر سر آپ نے ویب سائٹ پر درج کیا ہے وہ سب سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اسکالرشپ کے تعلق سے معلومات آپ کو ایس ایم ایس کے ذریعے دی جائے گی۔ اس لیے جو موبائل نمبر آپ نے درج کیا ہے اسے ہمیشہ ورکنگ رکھیں اور وہ طالب علم کا ذاتی ہو۔
۳) اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ کونسی اسکالرشپ کے لیے اہل ہیں اسی کی درخواست دیں۔ خاص طور پر پوسٹ میٹرک اور میرٹ کم مینس اسکالرشپ کے لیے درخواست دیتے وقت اس بات کا دھیان رکھنا زیادہ ضروری ہے۔
۴) اسکالرشپ کے تعلق سے کوئی بھی ایس ایم ایس موصول ہوتو اس کی تصدیق کریں اور اس پر عمل کریں۔
۵) درخواست فارم آن لائن بھرنے کے بعد آپ کے تعلیمی ادارے سے رابطے میں رہیں۔ اور فالو اپ لیتے رہیں۔ تعلیمی ادارے بھی ویریفکیشن کا کام آخری تاریخ سے قبل کرلیں۔
۶) امیدوار اس بات کو دھیان رکھیں کہ اسکالر شپ کی تفویض میں ایسے بینک اکاؤنٹ جو آدھار سے لنک ہیں، انہیں ترجیح دی جاتی ہے۔
انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر کی ذمہ داریاں
۱) ہر اس ٹیوٹ کو اپنے یہاں ایک نوڈل آفیسر مقرر کرنا لازمی ہے جس کی ذمہ داری اس ادارے میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کی درخواست کی جانچ کرنا ہے۔
۲) نوڈل آفیسر کی سب سے پہلی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ اپنے انسٹی ٹیوٹ کا رجسٹریشن نیشنل اسکالرشپ پورٹل پر کریں۔
۳) انسٹی ٹیوٹ / اسکول/ آئی ٹی آئی کے رجسٹریشن کے لیے درست AISHE/DISE/NCVT/SCVT کوڈ درج کرنا ہوگا۔ جانچنے کے لیے انسٹی ٹیوٹ ۴) اس پورٹل پر Search institute کے ذریعے اپنے ادارے کا رجسٹریشن دیکھ سکتے ہیں۔ اگر ادارہ رجسٹر نہ ہو تو ضلعی یا ریاستی نوڈل آفیسر سے رابطہ کرکے اپنے انسٹی ٹیوٹ کا رجسٹریشن کرسکتے ہیں۔
۵) انسٹیٹیوٹ کے رجسٹریشن کے لیے لازمی طور پر پر انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر رجسٹریشن فارم بھرنا ہوگا۔ نوڈل آفیشل کے رجسٹریشن کی تفصیلات ضلعی، ریاستی یا وزارتی نوڈل آفیسر کے پاس جمع کرنی ہوگی۔
۶) نوڈل آفیسر کا کام تمام امیدوار کے ذریعے درج کی گئی معلومات کی جانچ اس کے ساتھ اپلوڈ کیے گئے دستاویزات کی جانچ اور انہیں اپلوڈ کرنا ہوگا۔
اسکالرشپ کے فارم بھرنے کے لیے یاد رکھنے والی باتیں
٭ پری میٹرک اورپوسٹ میٹرک اسکالرشپس کے فارم عام طور پر اسکولوں اور کالجز کے ذریعے بھرے جاتے ہیں۔ لیکن اعلیٰ تعلیم، انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ یا دیگر ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز کے لیے امیدوار کو اپنا فارم خود بھرنا ہوتا ہے۔
٭ فارم بھرنے سے قبل اس بات کو یقینی بنا لیں کہ آپ کا خود کا موبائل نمبر، بینک اکاؤنٹ، آدھار کارڈ وغیرہ موجود ہے۔
٭ اسکالرشپ کے لیے درخواست دینے سے قبل اس بات کی جانچ کرلیں گے کہ آپ درخواست دینے کے اہل ہیں یعنی آپ
کے گزشتہ جماعت میں مارکس پچاس فیصد یا اس سے زیادہ اور خاندان کی سالانہ آمدنی متعلقہ اسکالر شپ کی اہلیت کے مطابق ہے۔
٭ انکم سرٹیفکٹ تحصیل دار کا جاری کیا ہونا چاہیے۔
٭ آخری تاریخ کا انتظار نہ کرتے ہوئے وقت سے قبل ہی اپنا فارم بھر دیں اور اپنے تعلیمی ادارے میں ذمہ داران کے پاس جمع کرا دیں۔
٭ درخواست دیتے وقت بینک اکاؤنٹ ہونا لازمی ہے اس لیے اگر آپ کا بینک اکاؤنٹ نہ ہو تو پہلے بینک اکاؤنٹ کھولیں اس کے بعد درخواست دیں۔
٭ اسکالرشپس کے لیے بینک اکاؤنٹ زیرو بیلنس پر بھی کھولے جاتے ہیں لیکن امیدوار کے لیے بہتر ہے کہ وہ نارمل اکاؤنٹ کچھ رقم کے ساتھ ہی کھولیں تاکہ انہیں بعد میں بھی استعمال کیا جا سکے۔
بھیونڈی میں اس تعلق سے مزید معلومات کے لیے طلبہ، والدین و سرپرست گائیڈنس سینٹر پر مومن فیاض احمد غلام مصطفیٰ، مومن فہیم احمد عبدالباری اور انصاری عبدالمجید سے درج ذیل نمبروں پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ 9890476581 / 9970809093 / 7972055736
٭٭٭
(مضمون نگار صمدیہ جونیر کالج، بھیونڈی میں لکچرر ہیں)
ربط کے لیے : [email protected])