اس بہری اور گونگی حکومت تک اپنی بات پہنچانے کے لیے ملک بھر میں ایک لاکھ شاہین باغ بنائیں گے: چندر شیکھر آزاد

نئی دہلی، جنوری 23— بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے بدھ کے روز متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لاکھوں لوگوں کی آواز نہ سننے پر مرکزی حکومت کی سخت تنقید کی۔ دہلی کے مشہور شاہین باغ احتجاجی مقام پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آزاد نے سی اے اے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ زندہ ہیں ملک میں اس پر عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے۔

آزاد نے دہلی کی ایک عدالت کے ذریعہ قومی دارالحکومت آنے کی اجازت ملنے کے ایک روز بعد مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’میں نے تاریخ میں جلیانوالہ باغ کے بارے میں پڑھا تھا۔ اب ساری دنیا کو شاہین باغ کے بارے میں پتہ چل گیا ہے۔ میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو کسی بھی شکل میں اس احتجاج میں مدد فراہم کررہے ہیں۔‘‘

آزاد کو دہلی پولیس نے 21 دسمبر کی شام کو تاریخی جامع مسجد کے قریب سی اے اے مخالف مظاہرین کے ہجوم کو بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ انھیں گذشتہ ہفتے اس شرط کے ساتھ ضمانت پر رہا کیا گیا تھا کہ وہ ایک ماہ تک دہلی نہیں جائیں گے۔ تاہم ان کی درخواست پر عدالت نے 21 جنوری کو یہ شرط واپس لے لی۔

انھوں نے عوام سے مطالبہ کیا کہ سی اے اے مخالف اس احتجاج کو ایک تاریخی تحریک میں تبدیل کریں۔

شاہین باغ کی خواتین کی تعریف کرتے ہوئے جو 15 دسمبر سے چوبیس گھنٹے دھرنا دے رہی ہیں، آزاد نے کہا ’’یہ ہماری غیر سیاسی تحریک ہے۔ اس میں سیاست دان نہیں ہیں۔ ہمیں اپنے اوپر پورا کنٹرول رکھنا چاہیے تاکہ اس تحریک کو ایسا بنایا جاسکے جو نظام حکومت کو بدل دے کیونکہ ایسی تحریکیں بار بار نہیں ہوتی ہیں۔ اس مستقل تحریک کے ذریعہ 38 دن تک آپ نے حکومت کو بتایا ہے کہ جب سچے اور دیانت دار لوگ سڑکوں پر نکل آئیں تو کیا ہوتا ہے۔ دہلی میں 112 سالوں میں ریکارڈ سردی دیکھنے میں آئی لیکن یہ سب آپ کے عزم اور حوصلے کو متزلزل نہیں کرسکے۔‘‘

بھیم آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ شاہین باغ احتجاج کے نتیجے میں ملک بھر میں ایک ہزار شاہین باغ تخلیق ہوئے ہیں۔ لیکن اس بہری اور گونگی حکومت کو لوگوں کی آواز سنانے کے لیے ایک لاکھ شاہین باغ بنائے جائیں گے۔

انھوں نے کہا ’’آپ کی بہادر تحریک کی بدولت ملک بھر میں کم از کم ایک ہزار شاہین باغ نمودار ہوئے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس بہری اور گونگی سرکار کو ہماری آواز سنانے کے لیے ہمیں ایک لاکھ شاہین باغ کھڑے کرنے کی ضرورت ہے۔ میں ہر ریاست کا دورہ کروں گا اور لوگوں کو بتاؤں گا کہ ملک، آئین اور اتحاد کو بچانے کا وقت آگیا ہے۔‘‘

انھوں نے کہا ’’اس سے قبل ہم نے عوامی تحریکوں کے ذریعے گورے انگریزوں کو باہرکیا تھا اور آنے والے وقت میں ہم اب کالے انگریزوں کو بھی باہر کریں گے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر نے خواب دیکھا تھا کہ خواتین ایک دن ملک کی قیادت کریں گی اور وہ دن آج آیا ہے جب شاہین باغ کی خواتین ملک کی قیادت کررہی ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے آزاد نے کہا ’’میں اپنے وزیر اعظم کو بتانا چاہتا ہوں۔ آپ دہلی میں رہتے ہیں۔ آپ اپنی من کی بات کو دنیا کے ساتھ بانٹتے ہیں۔ آپ یہاں ہماری بہنوں کی من کی بات کیوں نہیں سن رہے ہیں؟ مسٹر وزیر اعظم کیا آپ نے ان کو نہیں سننے کا فیصلہ کیا ہے؟ یقین رکھو حق باطل پر فتح حاصل کرے گا۔‘‘

انھوں نے اعلان کیا کہ جب تک وہ اور ان کی بھیم آرمی رہے گی تب تک ملک میں سی اے اے نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انھوں نے کہا ’’سی اے اے مکمل طور پر آئین کے منافی ہے۔ یہ کالا قانون جو لوگوں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرتا ہے وہ دراصل آئین کا قتل کرتا ہے۔ جب تک بھیم آرمی اور چندر شیکھر آزاد زندہ ہیں ملک میں اس قانون کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اگر حکومت کے نمائندوں نے اس پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو پھر انھیں پہلے ہماری لاش پر سے گزرنا ہوگا۔‘‘

اس سے قبل انھوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی سی اے اے مخالف مظاہرین کے ایک بڑے ہجوم سے خطاب کیا۔