احمد آباد میں این ایس یو آئی اور اے بی وی پی کے مابین تصادم، 12 زخمی
احمدآباد، جنوری 7: احمد آباد کے پالدی علاقے میں نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) کے ممبرس پر اکھل بھارتیہ ودھارتی پریشد (اے بی وی پی) ممبران کے ذریعے لوہے کی سلاخوں سے کیے گئے حملے میں مجموعی طور پر 12 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے چار کی حالت نازک ہے۔
این ایس یو آئی کے ترجمان بھاون سولنکی اور کانگریس کے ترجمان منیش دوشی نے کہا کہ این ایس یو آئی کے کارکن جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طلبا پر حملہ کے خلاف پر امن احتجاج کررہے تھے جب اچانک اے بی وی پی کارکنوں نے ان پر حملہ کردیا۔
گجرات این ایس یو آئی کے جنرل سکریٹری نکھل ساوانی بھی چار شدید زخمیوں میں شامل ہیں۔ انھیں علاج کے لیے وی ایس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
سولنکی نے بتایا کہ 100 سے زائد این ایس یو آئی کارکنان اے بی وی پی آفس کے سامنے سے گذر رہے تھے جس کے بعد اے بی وی پی کے کارکنوں نے پیچھے سے حملہ کیا۔ انھوں نے کہا “ہم پر پیچھے سے حملہ کیا گیا۔ ہم نہیں جانتے تھے جب ہم پر حملہ کیا گیا”۔
سولنکی نے کہا کہ جب این ایس یو آئی کے ممبروں پر حملہ کیا جارہا تھا تو پولیس موجود تھی لیکن پولیس نے این ایس یو آئی کے ممبروں کی حفاظت کے لیے کچھ نہیں کیا۔
دوشی نے کہا ریاست میں ”غنڈا راج” ہے۔ پرامن احتجاج کرنا جمہوری حق ہے۔ بی جے پی ریاستی مشینری کا استعمال کرکے جمہوریت کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔