آزاد فلسطینی ریاست سے پہلے اسرائیل سے تعلقات خارج ازامکان: سعودی عرب

 

ریاض ،08فروری :۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔جنگ بندی کی قیاس آرائیوں کے درمیان  ایک بار پھر سعودی عرب نے دو ٹوک الفاظ میں امریکہ کی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کی کوششوں کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ سعودی عرب نے واضح الفاظ میں امریکہ سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گا جب تک 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر آزاد فلسطین نہیں بن جاتا۔

سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی میں امریکہ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یہاں تک کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے حوالے سے بات چیت شروع ہو گئی تھی لیکن اکتوبر میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ کے بعد سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے امریکی منصوبوں کو روک دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب نے امریکہ پر واضح کر دیا ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین پر ضروری اقدامات کیے بغیر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرے گا۔

سعودی عرب فلسطین کی حمایت کرتا ہے، جو اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں سے الگ ریاست ہے، جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب نے بھی غزہ کی پٹی میں اسرائیل کے جاری حملے کو روکنے کی اپیل کی ہے۔ اسرائیل کے ساتھ مستقبل میں کسی بھی سفارتی تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں سعودی عرب نے اسرائیلی قابض افواج کے انخلاء پر اصرار کیا ہے۔