راہل گاندھی کو رکن پارلیمنٹ کے طور پر نااہل قرار دیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ہی وایاناڈ لوک سبھا حلقہ خالی قرار دیا گیا

نئی دہلی، مارچ 25: کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو ممبر پارلیمنٹ کی حیثیت سے نااہل قرار دیے جانے کے کچھ ہی گھنٹوں بعد ہی وایاناڈ لوک سبھا سیٹ کو جمعہ کے روز خالی قرار دیا گیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں تبصرے کے الزام میں گجرات کی ایک عدالت کے ذریعے ہتک عزت کے مقدمے میں انھیں دو سال قید کے سزا سنانے کے ایک دن بعد گاندھی کو نااہل قرار دیا گیا تھا۔ تاہم عدالت نے انھیں ضمانت دے دی اور ان کی سزا 30 دن کے لیے معطل کردی تاکہ انھیں فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی اجازت دی جاسکے۔

جمعہ کی شام لوک سبھا کی ویب سائٹ نے وایاناڈ کو خالی حلقہ کے طور پر درج کیا۔

اگر راہل گاندھی کی سزا کسی اعلی عدالت کے ذریعے روک دی جائے تو ان کی لوک سبھا کی رکنیت بحال ہو جائے گی۔

دریں اثنا کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج برائے مواصلات جے رام رمیش نے جمعہ کے روز ایک پریس کانفرنس میں دعوی کیا کہ گاندھی کو پارلیمنٹ سے نااہل کردیا گیا کیوں کہ وہ نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کی پالیسیوں کے خلاف خطاب کررہے تھے۔

انھوں نے مزید کہا ’’اس کے علاوہ بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو خوف زدہ کردیا ہے۔ یاترا کو بدنام کرنے کی بہت سی کوششیں کی گئیں ، لیکن وہ ناکام ہوگئے۔‘‘