اتراکھنڈ اسمبلی انتخابات: الیکشن کمیشن نے بی جے پی کو ہریش راوت کی جعلی تصویر ٹویٹ کرنے پر نوٹس جاری کیا

نئی دہلی، فروری 6: الیکشن کمیشن نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتراکھنڈ یونٹ کو ایک ٹویٹ پر نوٹس جاری کیا جس میں مبینہ طور پر کانگریس لیڈر ہریش راوت کو ایک مسلمان عالم کے طور پر دکھایا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ ٹویٹ، جسے اب ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے، ماڈل ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی کرتا تھا۔ اس نے پارٹی سے 24 گھنٹے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق اتراکھنڈ بی جے پی کے نائب صدر دیویندر بھاسن نے کہا کہ پارٹی کی قانونی ٹیم اس معاملے کو دیکھے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ حقائق کا جائزہ لینے کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔

انتخابی ادارے نے کہا کہ بی جے پی نے ایسے بیانات دیے ہیں جو اشتعال انگیز تھے اور جذبات کو سنجیدہ طور پر بھڑکا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ’’اس سے امن و امان کی صورتِ حال خراب ہو سکتی ہے جس سے انتخابی عمل بری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔‘‘

جمعہ کے روز کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی کہ بی جے پی کی اتراکھنڈ یونٹ نے راوت کی داڑھی اور ٹوپی کے ساتھ ایک جعلی تصویر ٹویٹ کی ہے جس میں یہ اشارہ کیا گیا تھا کہ وہ مسلمان ہیں۔

کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے الیکشن کمیشن کو بتایا تھا کہ بی جے پی مختلف عقائد کے لوگوں کے درمیان مذہبی بنیادوں پر تفریق پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

کانگریس نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔ پی ٹی آئی کے مطابق اس نے ریاستی اسمبلی کے انتخابات ختم ہونے تک بی جے پی اتراکھنڈ کے ٹویٹر ہینڈل کو معطل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اتراکھنڈ میں 14 فروری کو ایک ہی مرحلے میں پولنگ ہوگی، ووٹوں کی گنتی 10 مارچ کو ہوگی۔