مختصر مختصر: ہندوستان نے غیر طبی مقاصد کے لیے مائع آکسیجن کے استعمال پر پابندی عائد کردی، دیگر اہم خبریں

اتوار کے روز ملک میں ایک دن میں کورونا وائرس کے 3،49،691 نئے کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں، جنوری 2020 میں وبائی بیماری پھیلنے کے بعد سے یہ سب سے بڑا یک روزہ اضافہ ہے۔ ملک میں اب متاثرین کی مجموعی تعداد 1،69،60،172 ہو گئی ہے۔ دریں اثنا پہلی بار ایک دن میں 2،767 مزید اموات کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد بھی 1،92،311 تک جا پہنچی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متعلق ویکسین کے بارے میں افواہوں کا شکار نہ ہوں۔ ہندوستان یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں کو ویکسین دینے کے مرحلے کا آغاز کرے گا۔

مرکز نے ریاستی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی غیر طبی مقصد کے لیے مائع آکسیجن کے استعمال کی اجازت نہ دیں کیوں کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے دوران آکسیجن کی شدید قلت ہے اور مریضوں کو اس کی انتہائی ضرورت ہے۔

اے این آئی کے مطابق مرکزی حکومت نے کہا کہ 18 سے 45 سال کے درمیان افراد کو کورونا وائرس ویکسین حاصل کرنے کے لیے 28 اپریل سے حکومت کے Co-WIN پورٹل یا آروگیہ سیتو ایپ پر اپنا اندراج کروانا لازمی ہے۔ اس عمر کے گروپ کے افراد کے لیے واک اِن رجسٹریشن کی کوئی سہولت نہیں ہوگی۔

وزیر اعظم کے دفتر نے بتایا کہ فراہمی کی شدید قلت کے دوران وزیر اعظم کیئرس فنڈ کے ذریعے ملک بھر میں عوامی صحت کی سہولیات میں 500 سے زیادہ پی ایس اے میڈیکل آکسیجن جنریشن پلانٹس لگائے جائیں گے۔

اتوار کے روز برطانیہ، یوروپی یونین اور جرمنی نے ہندوستان کو کوڈ 19 وبائی بیماری سے نمٹنے میں مدد دینے کا وعدہ کیا ہے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ان کی ریاست میں موجود سہولت سے آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں 80 میٹرک ٹن مائع آکسیجن بھیجنے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مہاراشٹر اور راجستھان حکومتوں نے کہا ہے کہ وہ 18 سال سے زیادہ عمر کے اپنے تمام شہریوں کو مفت میں کورونا وائرس ویکسین فراہم کریں گی۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کورونا وائرس کی سنگین صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے قومی دارالحکومت میں لاک ڈاؤن کو 3 مئی کی صبح 5 بجے تک بڑھا دیا۔

کانگریس لیڈر پون کھیرا نے مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر کو کوویڈ 19 مقدمات میں اضافے سے متعلق 12 اپریل کو کیا گیا ان کا ٹویٹ ہٹانے کے خلاف قانونی نوٹس بھجوایا ہے۔ اس ٹویٹ میں ہندوستان میں بدترین کورونا وائرس صورت حال کے باوجود کمبھ میلہ اور انتخابی جلسوں کی اجازت دینے میں مرکزی حکومت کی ’’مکمل خاموشی‘‘ پر سوال اٹھایا گیا تھا۔