شہری ہلاکتوں کے خلاف ناگالینڈ میں ہزاروں افراد کا احتجاج، AFSPA کی منسوخی کا مطالبہ

نئی دہلی، دسمبر 18: ایسٹ موجو کی رپورٹ کے مطابق ہزاروں مظاہرین جمعہ کو ناگالینڈ کے دارالحکومت کوہیما کی سڑکوں پر نکل آئے تاکہ ان 14 شہریوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا جائے جو اس ماہ کے شروع میں ریاست میں سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔

احتجاج کا اہتمام ناگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے کیا تھا۔ دی انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق آل آسام اسٹوڈنٹس یونین، نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، قبائلی گروپس اور ناگالینڈ کی سول سوسائٹی کی تنظیموں نے بھی اس مظاہرے میں حصہ لیا۔

مارچ کی تصاویر اور ویڈیوز میں مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ہیں، جن میں آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو پبلک آرڈر کو بنائے رکھنے کے لیے فوج کو تلاشی لینے، گرفتار کرنے اور اگر وہ ضروری سمجھے تو گولی چلانے کے وسیع اختیارات دیتا ہے۔

14 شہریوں کی ہلاکت کے بعد اس ایکٹ کو ختم کرنے کا مطالبہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ ہلاکتوں کے خلاف ریاست بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔

معلوم ہو کہ 4 دسمبر کی شام کو فوج کی 21 پیرا اسپیشل فورس نے ناگالینڈ کے مون ضلع میں ترو سے اوٹنگ جانے والی کوئلے کی کان میں کام کرنے والوں کی پک اپ وین پر فائرنگ کی تھی، جس میں سوار چھ افراد مارے گئے تھے۔ انھوں نے بظاہر کارکنوں کے گروپ کو باغی سمجھ لیا تھا۔

ہلاکتوں سے ناراض مظاہرین کے ایک ہجوم نے پھر فوج کی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ جس کے بعد انھوں نے دوبارہ فائرنگ کی جس سے مزید سات شہری مارے گئے۔

تشدد اتوار کی دوپہر تک بڑھ گیا جب مقامی لوگ مون کے ضلع ہیڈکوارٹر میں آسام رائفلز کے کیمپ میں داخل ہوئے۔ سیکورٹی فورسز نے مظاہرین پر جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم ایک اور شخص ہلاک ہوگیا۔

ناگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر کیگویہن تیپ نے جمعہ کو کہا کہ سیکورٹی فورسز نے ناگالینڈ کے امن پسند شہریوں کے دلوں میں ’’دہشت اور خوف‘‘ پھیلا دیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان 14 شہریوں کی ہلاکت رائیگاں نہیں جائے گی۔

تیپ نے کہا ’’ہم ناگا نوجوان اور آنے والی نسل تک ناگا کے لوگوں کی امنگوں کو آگے بڑھاتے ہوئے ان کی یادوں کا احترام کرتے رہیں گے۔‘‘

کوہیما میں مظاہرین نے تین مطالبات درج کرنے کے لیے گورنر ہاؤس تک مارچ کیا – مرنے والے شہریوں کے لیے انصاف، AFSPA کی منسوخی اور ’’ناگا سیاسی مسئلے کا جامع، باعزت اور قابل قبول حل۔‘‘

جمعرات کو ناگالینڈ میں سول سوسائٹی گروپس اور قبائلی اداروں نے ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے لیے پانچ اضلاع میں مکمل بند منایا۔

گزشتہ ہفتے، سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے شہریوں کے خاندانوں نے حکومت سے اس وقت تک معاوضہ لینے سے انکار کر دیا تھا جب تک کہ قتل میں ملوث افسران کو سزا نہیں دی جاتی اور آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ کو منسوخ نہیں کیا جاتا۔