مختصر مختصر: دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ دشا روی نے 2 دیگر افراد کے ساتھ مل کر ’’ٹول کٹ‘‘ تیار کیا تھا، دیگر اہم خبریں

  1. پولیس کا کہنا ہے کہ یوم جمہوریہ کو کسانوں کی ٹریکٹر ریلی سے قبل دشا روی اور دو دیگر افراد نے مبیںہ خالصتانی عناصر کے ساتھ زوم کال میں شرکت کی۔ اس معاملے میں دہلی پولیس نے جیکب اور شانتو کے خلاف ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کیے۔ دریں اثنا ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق کارکن دشا روی کو پانچ دن کے لیے پولیس تحویل میں بھیج دیا گیا ہے۔
  2. کسان احتجاج کو ملنے والی عالمی توجہ کے بعد مرکز کی حمایت میں مشہور شخصیات اور فلمی ستاروں کے ٹویٹس سے متعلق معالمے میں انل دیشمکھ کا کہنا ہے کہ انکوائری میں بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ اور 12 دیگر افراد کے کردار کا انکشاف۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ نے یہ بھی واضح کیا کہ انھوں نے لتا منگیشکر اور سچن تیندولکر سمیت مشہور شخصیات کے ٹویٹس کی تحقیقات کا حکم نہیں دیا تھا۔
  3. گجرات کے چار شہروں میں نائٹ کرفیو 28 فروری تک بڑھایا گیا۔ یہ اعلان گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی کے کورونا وائرس مثبت پائے جانے کے بعد سامنے آیاہے۔
  4. وزیر صحت ہرش وردھن کا کہنا ہے کہ 188 اضلاع میں کوویڈ 19 کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ویکسین کی وجہ سے ایک بھی موت کی اطلاع نہیں ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ ’’اگر ویکسینیشن کے بعد کوئی موت واقع ہوئی ہے تو اس کی تحقیقات کی جارہی ہے۔‘‘
  5. ماحولیاتی کارکن دشا روی کی گرفتاری پر ہریانہ کے وزیر انل وج نے کہا کہ ’’ملک مخالف سوچ رکھنے والے افراد کو ختم کرنا چاہیے۔‘‘ ٹویٹر نے اسے ہٹانے کے لائق نہیں مانا۔
  6. دہلی ہائی کورٹ نے یہ کہتے ہوئے کہ ’’اقلیتوں کے کمیشن میں اتنی زیادہ آسامیاں نہیں ہوسکتی ہیں‘‘ 10 دن میں مرکز سے رپورٹ درج کرنے کو کہا۔ عدالت نے مرکز سے یہ وضاحت بھی طلب کی کہ قومی کمیشن برائے اقلیت میں سات میں سے چھ آسامیاں کیوں خالی پڑی ہیں۔
  7. شیوسینا کے لیڈر سنجے راوت نے بی جے پی پر مہاراشٹر حکومت کو ناکام بنانے کے لیے گورنر کے دفتر کا استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت اور گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے مابین ایک ’’کھلی جنگ‘‘ ہوئی تھی۔
  8. بھوپال میں ویلنٹائن ڈے کے موقع پر توڑ پھوڑ کے دو معاملوں میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے سمیت 17 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ حملہ آوروں نے ریستورانوں کے مالکان پر ’’لو جہاد‘‘ کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا اور انھیں جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔