تمل ناڈو: حراست میں تشدد کرنے کے الزام میں آئی پی ایس افسر کے خلاف ایف آئی آر درج

نئی دہلی، اپریل 18: تمل ناڈو پولیس نے پیر کو معطل اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بلویر سنگھ کے خلاف حراست میں تشدد کے الزام میں پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی۔

دی نیو انڈین ایکسپریس کے مطابق دو نابالغوں سمیت 19 افراد نے اب تک سنگھ پر امباسمدرم، وکرماسنگاپورم، کالیڈیکوریچی اور پاپاکوڈی پولیس اسٹیشنوں میں حراست کے دوران ان پر تشدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔

سنگھ پر ترونیل ویلی ضلع کے امباسمدرم پولیس ڈویژن میں قتل کی کوشش کے الزام میں پوچھ گچھ کے لیے بلائے جانے کے بعد ملزموں کے دانت توڑنے اور کم از کم دو افراد کے خصیے کو کچلنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

راجستھان کے ٹونک سے 2020 بیچ کے آئی پی ایس افسر سنگھ کو ابتدائی طور پر 27 مارچ کو خالی جگہ پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ دو دن بعد وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے ریاستی اسمبلی کو بتایا کہ انہوں نے سنگھ کو فوری طور پر معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔

پیر کے روز ترونیلویلی ضلع کے پولیس سپرنٹنڈنٹ این سلمبراسن نے کہا کہ سنگھ کے خلاف دفعہ 506 (1) (مجرمانہ دھمکی)، 324 (خطرناک ہتھیار کا استعمال کرکے رضاکارانہ طور پر تکلیف پہنچانا) اور 326 (رضاکارانہ طور پر خطرناک ہتھیار کا استعمال کرکے شدید چوٹ پہنچانا) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دریں اثنا اس معاملے میں 10 متاثرین، جن میں دو نابالغ بھی شامل ہیں، نے دیہی ترقی اور پنچایت راج محکمہ کے پرنسپل سکریٹری پی امودھا سے ملاقات کی، جنھیں تمل ناڈو حکومت نے الزامات کی تحقیقات کے لیے مقرر کیا ہے۔

دریں اثنا ہیومن رائٹس آرگنائزیشن پیپلز واچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ہنری ٹفگن نے سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایف آئی آر میں شیڈول کاسٹ اینڈ شیڈول ٹرائب ایکٹ اور جووینائل جسٹس ایکٹ کے تحت سیکشنز شامل کی جائیں۔