وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ میں 42 فیصد وزرا کے خلاف درج ہیں مجرمانہ مقدمات: رپورٹ

نئی دہلی، جولائی 10: جمعرات کو ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی کابینہ میں شامل 78 وزرا میں سے 33 وزرا یعنی 42 فیصد نے اپنے خلاف فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان میں سے 24 وزرا نے اپنے خلاف سنگین فوجداری مقدمات کا اعلان کیا ہے، جن میں قتل، اقدام قتل اور ڈکیتی شامل ہیں۔

بدھ کے روز وزیر اعظم نے مرکزی کابینہ میں 43 رہنماؤں کو شامل کیا۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم کی وزرا کی کونسل میں ممبروں کی کل تعداد 78 ہوگئی ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ ’’تمام 78 وزرا کے ’’ذاتی حلف ناموں‘‘ کے تجزیے پر مبنی ہے۔

ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نے بتایا کہ اسٹیٹ منسٹر فار یوتھ افیئرس اینڈ اسپورٹس نستھ پرمانک نے اپنے خلاف قتل اور اقدام قتل کے مقدمات کا اعلان کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تین دیگر وزرا، جان برلا، پنکج چودھری اور وی مرلی دھرن نے اپنے خلاف قتل کی کوشش کے مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔

اس کے علاوہ وزیر داخلہ امت شاہ، پنچایت راج کے وزیر گری راج سنگھ ، وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود شوبھا کرناندلاجے، وزیر مملکت برائے امور داخلہ نیتانند رائے اور پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے فرقہ وارانہ عدم استحکام پیدا کرنے کے مقدمات کا اعتراف کیا ہے۔

نتن گڈکری، گری راج سنگھ، اشونی کمار چوبے، ستیہ پال سنگھ بگھیل، پنکج چودھری، بھگونت کھوبا اور کوشل کشور کے خلاف رشوت اور غیر قانونی ادائیگی سمیت انتخابی خلاف ورزیوں کے مقدمات ہیں۔

مالی اثاثہ

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ کے 78 ممبروں میں سے 70 وزرا یعنی 90 فیصد وزرا کروڑوں کا اثاثے رکھتے ہیں۔ ایک وزیر کا اوسطا اثاثہ 16.24 کروڑ روپے تھا۔

چار وزراء جیوترادتیہ سندھیا، پیوش گوئل، نارائن رانے اور راجیو چندر شیکھر نے 50 کروڑ سے زائد کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔ سندھیا واحد وزیر ہیں جن کی مجموعی مالیت 100 کروڑ سے زیادہ ہے۔ ان کا کل اثاثہ 379 کروڑ روپے سے زائد ہے۔

مرلی دھرن، برلا، پرمانک، کیلاش چودھری، بشویشور ٹوڈو، رمیشور تیلی، شانتنو ٹھاکر اور پرتما بھومک نے ایک کروڑ سے کم کے اثاثوں کا اعلان کیا ہے۔ بھومک کے پاس سب سے کم اثاثہ 6 لاکھ روپے ہے۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سولہ وزرا نے ایک کروڑ روپے سے زائد کی واجبات کا اعلان کیا ہے۔ اس میں سے تین وزراء گوئل، نارائن ٹیٹو رانے اور کرشن پال نے 10 کروڑ روپے سے زیادہ کے مالی واجبات کا اعلان کیا ہے۔

تعلیم اور دیگر پس منظر

78 وزرا میں سے دو نے کلاس 8 اور تین نے کلاس 10 تک تعلیم مکمل کی ہے، جب کہ 64 وزرا نے گریجویٹ کی ڈگری حاصل کی ہے اور ان میں سے دو ڈپلومہ ڈگری رکھتے ہیں۔ برلا اور پرمانک نے کلاس 8 تک تعلیم حاصل کی ہے جب کہ ٹوڈو، تیلی اور رانے نے کلاس 10 تک تعلیم حاصل کی تھی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ 78 وزرا میں سے 11 خواتین ہیں۔ کابینہ میں چار وزیر ہیں جن کی عمریں 31 سے 40 کے درمیان ہیں۔ اٹھارہ وزرا کی عمریں 41 سے 50 سال کے درمیان ہیں، جب کہ 29 وزرا 51 سے 60 سال کے درمیان ہیں اور 27 وزرا 61 سے 70 کی عمر کے دہے میں ہیں۔