دہلی: سیلاب کا پانی کچھ امدادی کیمپوں میں بھی داخل ہوا

نئی دہلی، جولائی 16: سیلاب کے قہر کا سامنا کرنے والی دہلی کے باشندوں کے لیے ہفتے کے روز ایک نیا خطرہ پیش آیا جب جمنا بازار کے علاقے میں کچھ امدادی کیمپوں میں پانی داخل ہو گیا۔

ایسے ہی ایک معاملے میں محکمہ تعمیرات عامہ کی وزیر آتشی نے کہا کہ پرگتی میدان علاقے میں بھیروں مندر کے قریب ایک نالے کی دیوار ٹوٹنے سے پانی کیمپ میں داخل ہو گیا تھا۔ آتشی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ مکینوں کو نکال کر دوسرے ریلیف کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

اتوار کی صبح مزید لوگوں کو کچھ ریلیف کیمپوں سے باہر منتقل کیا گیا جن کے بارے میں آتشی نے کہا کہ وہاں کچھ مسائل ہیں۔ انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ رہائشیوں کو قریبی اسکولوں میں منتقل کیا جائے گا اور انھیں بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

گذشتہ ایک ہفتے کے دوران دہلی کئی دہائیوں بعد سیلاب جیسی بدترین صورت حال کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ شہر کے کئی اہم علاقے جیسے لال قلعہ، آئی ٹی او کراسنگ، سول لائنز، پرگتی میدان اور کشمیری گیٹ پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ کئی اہم علاقے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔

ہفتہ کی شام شہر میں مزید بارش کے بعد وزیر اعلی اروند کیجریوال نے خبردار کیا کہ سیلاب کا خطرہ اب بھی برقرار ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمنا میں پانی کی سطح کم ہو رہی ہے لیکن شہریوں کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

اس ہفتے کے شروع میں جمنا دہلی میں اپنی اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔ اتوار کی صبح 10 بجے دریا 205.95 میٹر پر بہہ رہا تھا جو کہ اب بھی 205.33 میٹر کے خطرے کے نشان سے اوپر تھا۔

پینے کے پانی کے ممکنہ بحران سے نجات کے لیے چندروال اور وزیر آباد واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس، جو ڈوب گئے تھے، اتوار کی صبح کام کرنے لگے۔ اوکھلا میں ایک تیسرے ٹریٹمنٹ پلانٹ نے ہفتہ کو دوبارہ کام شروع کر دیا تھا۔