ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد میں نرمی کا کوئی منصوبہ نہیں، مرکز نے پارلیمنٹ کو بتایا
نئی دہلی، دسمبر 7: مرکزی وزیر پرتیما بھومک نے بدھ کو پارلیمنٹ کو بتایا کہ مرکزی حکومت کا نوکریوں اور داخلوں میں ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد میں نرمی کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے وزیر مملکت نے راجیہ سبھا ایم پی انبومنی رامادوس کے ایک سوال کے جواب میں اس معاملے پر حکومت کے موقف کو واضح کیا۔
پٹّلی مکّل کچی پارٹی کے ایم پی نے پوچھا تھا کہ کیا حکومت کے پاس ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد میں نرمی کرنے کی کوئی تجویز ہے، سپریم کورٹ کی طرف سے دیے گئے اس فیصلے کے پیش نظر کہ معاشی طور پر کمزور طبقوں کے افراد کے لیے 10 فیصد کوٹہ برقرار رکھا جائے۔
7 نومبر کو سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے 3:2 کے فیصلے میں 10٪ EWS کوٹہ کو برقرار رکھا تھا۔ جسٹس دنیش مہیشوری، بیلا ترویدی اور جے بی پاردی والا نے کوٹہ کو برقرار رکھا، جب کہ سابق چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس رابندر بھٹ نے اکثریت کی رائے سے اختلاف کیا۔
اکثریتی فیصلے میں جسٹس مہیشوری نے کہا تھا کہ ریزرویشن میں 50 فیصد کی حد ’’لچکدار نہیں ہے‘‘ اور اس کی خلاف ورزی آئین کے بنیادی ڈھانچے کی خلاف ورزی نہیں کرے گی۔
اس فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے رامادوس نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا مرکز اس حد میں نرمی کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ انھوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا مرکزی حکومت دیگر پسماندہ طبقات کے کوٹہ کو موجودہ 27 فیصد سے بڑھا کر کمیونٹی کی آبادی کے تناسب سے کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
مرکزی وزیر بھومک نے کہا کہ مرکز کسی بھی دفعات کو متعارف کرانے کی کوشش نہیں کر رہا ہے۔