منکی پوکس: متحدہ عرب امارات میں وائرس سے متاثر ہونے کے بعد کیرالہ میں ایک 22 سالہ شخص کی موت ہوگئی
نئی دہلی، اگست 1: اے این آئی کی خبر کے مطابق ہندوستان نے ہفتے کے روز کیرالہ میں منکی پوکس (خسرے کی ایک قسم) کی بیماری کی وجہ سے اپنی پہلی موت کی اطلاع دی۔
دی نیوز منٹ کے مطابق 22 سالہ شخص ریاست کے تھریسور ضلع کا رہائشی تھا۔ وہ 21 جولائی کو متحدہ عرب امارات سے کیرالہ واپس آیا تھا اور 27 جولائی کو اسے انسیفلائٹس، بخار اور سوجن لمف نوڈس پیدا ہونے کے بعد تھریسور کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
ریاستی وزیر صحت وینا جارج نے کہا کہ مریض کی موت کے بعد ہی یہ انکشاف ہوا کہ اس نے 19 جولائی کو متحدہ عرب امارات کے راس الخیمہ میں منکی پوکس وائرس کا مثبت تجربہ کیا تھا۔
اس کے نمونے پونے کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کو بھیجے گئے تھے، جس میں پیر کو اس بیماری کی تصدیق ہوئی۔
اے این آئی کے مطابق جارج نے کہا ’’پروٹوکول کے مطابق، 20 افراد جن کی شناخت زیادہ خطرے میں ہونے کے طور پر کی گئی تھی، انھیں نگرانی میں رکھا گیا ہے۔ ان میں خاندان کے افراد، دوست اور طبی عملہ شامل ہے جو شاید میت کے ساتھ رابطے میں آئے ہوں گے۔‘‘
جارج نے مزید کہا کہ یہ جاننے کے لیے انکوائری کی جائے گی کہ اس شخص کی موت کی وجہ کیا ہے، کیوں کہ منکی پاکس کے کیسز میں اموات کی شرح کم ہے۔ انھوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے ٹیسٹ کے نتائج شیئر کرنے میں تاخیر کی بھی تحقیقات کی جائے گی۔
ہندوستان میں اب تک منکی پوکس بیماری کے پانچ کیس رپورٹ ہوئے ہیں، ایک دہلی میں اور باقی چار کیرالہ میں۔
یونائیٹڈ کنگڈم کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق منکی پوکس ایک نایاب انفیکشن ہے جو مغربی یا وسطی افریقہ کے کچھ حصوں میں چوہوں اور پریمیٹ جیسے جنگلی جانوروں سے پھیلتا ہے۔
یہ وائرس ایک ہلکی بیماری کا سبب بنتا ہے اور اس کے نتیجے میں بلند درجہ حرارت، سر درد، کمر میں درد اور چکن پاکس جیسے دانے ہو سکتے ہیں۔
14 جولائی کو مرکزی حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا تھا کہ وہ بین الاقوامی داخلے کے مقامات، ہسپتالوں اور دیگر زیادہ خطرے والے علاقوں میں اس بیماری کے خلاف اپنی چوکسی بڑھائیں۔
23 جولائی کو ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے منکی پوکس کی وبا کو عالمی صحت کی ایمرجنسی قرار دیا تھا۔ یہ عالمی ادارۂ صحت کی طرف سے انتباہ کی اعلی ترین سطح ہے۔
پی ٹی آئی نے پیر کو اطلاع دی کہ مرکز نے ملک میں منکی پوکس وائرس سے متعلق ابھرتی ہوئی صورت حال پر گہری نظر رکھنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم ہندوستان میں بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے طریقوں پر فیصلہ کرے گی۔
ٹاسک فورس کی سربراہی ڈاکٹر وی کے پال، نیتی آیوگ کے رکن (صحت) کریں گے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نیٹ ورک آف لیبز سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس بیماری کی تشخیص کے لیے انتظامات کریں۔