نوگام تصادم میں ہلاک عسکریت پسندغیر مقامی مزدوروں کے قتل میں ملوث تھے : اے ڈی جی پی

نئی دہلی، ستمبر 15: سری نگر کے نوگام علاقے میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں  کے مابین ہونے والے تصادم میں دومقامی عسکریت پسند ہلاک کر دیے  گئے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار کا کہنا ہے کہ مہلوک عسکریت پسند غیر مقامی مزدور وں کے قتل میں براہ راست ملوث تھے ۔

پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد 50 آر آر اور ایس او جی کی ایک مشترکہ ٹیم نے بدھ کی شام سری نگر کے نوگام علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا۔

انہوں نے کہاکہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں پر چھپے عسکریت پسند وں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔ان کے مطابق تصادم کی جگہ دو مقامی عسکریت پسند کی لاشیں برآمد کی گئیں۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج وجے کمار نے بتایا کہ نوگام سری نگر میں عسکریت پسند وں کی موجودگی کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے بدھ کی شام علاقے کو محاصرے میں لے کر جوںہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔اُن کے مطابق کچھ عرصے تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں دو جنگجو مارے گئے ۔

اے ڈی جی پی نے مہلوک ملی ٹینٹوں کی شناخت اعجاز رسول نجار ساکن پلوامہ اور شاہد احمد عرف ابو حمزہ ساکن ملہ پورہ بڈگام کے بطو رکی۔انہوں نے بتایا کہ مہلوک عسکریت پسندوں نے ہی 2 ستمبر 2022 کو مغربی بنگال کے ایک غیر مقامی مزدور منیر السلام پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔

اُن کے مطابق دونوں ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم انصار الغزوتہ الہند کے ساتھ وابستہ تھے۔معلوم ہوا ہے کہ دونوں نے حال ہی میں عسکریت پسند تنظیم میں شمولیت اختیار کی تھی۔