جموں و کشمیر: شوپیاں ضلع میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا

نئی دہلی، اکتوبر 15: جموں و کشمیر کے شوپیاں ضلع میں ہفتہ کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

پولیس نے بتایا کہ مقتول شہری، جس کی شناخت پران کرشن بھٹ کے طور پر کی گئی ہے، پر جنوبی کشمیر ضلع کے چودھری گنڈ علاقے میں اس کے گھر کے قریب حملہ کیا گیا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور مشتبہ عسکریت پسندوں کی تلاش جاری ہے۔

اے این آئی کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سجیت کمار نے کہا کہ کشمیر فریڈم فائٹرز، ایک عسکریت پسند تنظیم، نے سنیچر کے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

کمار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’ہم ابھی تک اس کے بارے میں یقینی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘‘

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حملہ وہاں پر تعینات گارڈ کی موجودگی میں ہوا تو اس کے اور علاقے پر نظر رکھنے والے تمام افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

تازہ ترین قتل کشمیری پنڈتوں اور تارکین وطن کارکنوں کے خلاف حملوں کے ایک سلسلے میں اضافہ ہے جو یونین کے زیر انتظام علاقے میں ہوئے ہیں۔

16 اگست کو شوپیاں ضلع میں عسکریت پسندوں نے ایک کشمیری پنڈت باشندے کو ہلاک اور دوسرے کو زخمی کر دیا تھا۔ مرنے والے شخص کی شناخت سنیل کمار کے طور پر ہوئی ہے اور زخمی ہونے والے کا نام پنٹو کمار ہے۔ یہ حملہ بڈگام ضلع میں عسکریت پسندوں کے گرینیڈ حملے میں ایک اور شہری کی موت کے ایک دن بعد ہوا ہے۔

12 مئی کو ایک کشمیری پنڈت سرکاری ملازم راہل بھٹ کو ضلع بڈگام میں مشتبہ عسکریت پسندوں نے دفتر میں گھس کر قتل کر دیا تھا۔ اس قتل کی وجہ سے یونین ٹیریٹری کے کئی حصوں میں کشمیری پنڈتوں نے زبردست احتجاج کیا تھا۔ دو ہفتے بعد عسکریت پسندوں نے بڈگام کے چاڈورہ قصبے میں ایک کشمیری پنڈت اداکار امرین بھٹ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس حملے میں اس کا دس سالہ بھتیجا بھی زخمی ہوا تھا جسے گولی لگنے سے زخم آئے تھے۔