ملکارجن کھڑگے نے مرکزی حکومت پر سرکاری ملازمین اور مسلح افواج کو بی جے پی کا ’سیاسی مارکیٹنگ ایجنٹ‘ بنانے کا الزام لگایا

نئی دہلی، اکتوبر 22: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر دو احکامات پر تشویش کا اظہار کیا جس میں سرکاری ملازمین اور مسلح افواج سے سرکاری اسکیموں کو فروغ دینے کے لیے کہا گیا ہے۔ اپنے خط میں کھڑگے نے مطالبہ کیا کہ ان احکامات کو واپس لیا جائے۔

کانگریس کے سربراہ نے 18 اکتوبر کے ایک حکم نامے کا حوالہ دیا جس میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائرکٹر اور ڈپٹی سکریٹری کے رینک کے افسران سے کہا گیا تھا کہ وہ ’’رتھ پربھارس [رتھ انچارج]‘‘ کے طور پر کام کریں تاکہ مرکزی حکومت کی ’’گذشتہ نو سالوں کی کامیابیوں کو ظاہر کیا جاسکے‘‘۔

کھڑگے نے لکھا کہ یہ حکم سنٹرل سول سروسز (کنڈکٹ) رولز 1964 کی خلاف ورزی کرتا ہے، جس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ کوئی بھی سرکاری ملازم کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے گا۔

کھڑگے نے کہا ’’یہ کوئی اتفاق نہیں ہے کہ پچھلے نو سال آپ کے عہدے کے دور سے مطابقت رکھتے ہیں۔ یہ متعدد وجوہات کی بناء پر شدید تشویش کا باعث ہے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ سینئر سرکاری افسران کو مودی حکومت کی ’’مارکیٹنگ سرگرمی‘‘ کے لیے تعینات کیا جا رہا ہے۔

کانگریس صدر نے اپنے خط میں 9 اکتوبر کو وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک اور حکم کا ذکر کیا، جس میں فوجیوں کو ان کی سالانہ چھٹیوں کے دوران سرکاری اسکیموں کو فروغ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

کھڑگے نے لکھا ’’ہر جوان کی وفاداری ملک اور آئین کے ساتھ ہے۔ ہمارے فوجیوں کو سرکاری اسکیموں کا مارکیٹنگ ایجنٹ بننے پر مجبور کرنا مسلح افواج کو سیاست میں شامل کرنے کی طرف ایک خطرناک قدم ہے۔‘‘

دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے دونوں حکموں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانی کا بنیادی اصول اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسکیمیں نچلی سطح تک پہنچیں۔

ایک الگ ٹویٹ میں انھوں نے لکھا ’’ہو سکتا ہے یہ کانگریس پارٹی کے لیے ایک اجنبی تصور ہو، لیکن عوامی خدمت کی فراہمی حکومت کا فرض ہے۔‘‘