مہاراشٹر: وزیر تعلیم چندرکانت پاٹل پر سیاہی پھینکنے کے الزام میں تین گرفتار

نئی دہلی، دسمبر 11: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق تین افراد کو ہفتہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ان میں سے ایک نے چنچواڑ شہر میں مہاراشٹر کے اعلیٰ اور تکنیکی تعلیم کے وزیر چندرکانت پاٹل پر سیاہی پھینکی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق یہ واقعہ پاٹل کے یہ کہنے کے ایک دن بعد سامنے آیا کہ بی آر امبیڈکر اور جیوتی راؤ پھولے نے تعلیمی اداروں کے لیے سرکاری گرانٹ نہیں مانگی اور انھوں نے لوگوں سے ’’بھیک مانگی‘‘ کہ وہ اسکول اور کالج شروع کرنے کے لیے فنڈ جمع کریں۔

انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق ہفتہ کے روز سمتا سینک دل کے رکن منوج بھاسکر گھرباڈے، سمتا سینک دل کے رکن دھننجے بھاؤ صاحب اعجاز اور ونچیت بہوجن اگھاڑی کے رکن وجے دھرما اوہل کو پاٹل پر سیاہی پھینکنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پاٹل پارٹی کے ایک رہنما کے گھر سے باہر نکل رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص نے پاٹل پر سیاہی پھینکی، باقی دو نے وزیر کے خلاف نعرے لگائے۔

دریں اثنا پاٹل کے تبصروں پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، کانگریس اور شیوسینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) کے اراکین نے تنقید کی ہے۔

تنقید کے درمیان پاٹل نے بعد میں یہ کہتے ہوئے معافی نامہ جاری کیا کہ وہ امبیڈکر اور پھولے کے لیے انتہائی احترام رکھتے ہیں۔

ہفتہ کو نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ پاٹل پر حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔

فڑنویس نے کہا ’’جن لوگوں نے اس طرح کی حرکتیں کی ہیں، انھیں ان کی باتوں کا مطلب سمجھنا چاہیے تھا۔ انھوں نے اس لفظ کے استعمال کے بارے میں وضاحت دی ہے اور اس پر معذرت بھی کی ہے۔ اس کے باوجود انھیں نشانہ بنانا غلط ہے۔‘‘

دریں اثنا اخبار کے مطابق مہاراشٹرا پولیس نے تین پولیس افسران اور سات کانسٹیبلوں کو معطل کر دیا جو واقعے کے وقت وہاں تعینات تھے۔