اگر وزیر اعلی نے حکم دیا تو میں اپنے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کا خیرمقدم کروں گا: انل دیشمکھ

ممبئی، مارچ 25: مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے آج کہا ہے کہ انھوں نے ممبئی پولیس کے سابق چیف پرمبیر سنگھ کے ذریعہ ان کے خلاف لگائے گئے بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کرنے کے لیے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو خط لکھا ہے۔

انھوں نے خط کی ایک کاپی کے ساتھ ٹویٹ کیا ’’میں نے وزیر اعلیٰ سے کہا ہے کہ پرمبیر سنگھ کے ذریعہ میرے اوپر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کریں۔ اگر وزیراعلیٰ تحقیقات کا حکم دیتے ہیں تو میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔‘‘

معلوم ہو کہ پرمبیر سنگھ نے بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن سے کروانے کے لیے سپریم کورٹ میں رجوع کیا تھا۔ تاہم عدالت نے ممبئی کے سابق پولیس چیف کو پہلے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی۔

20 مارچ کو سنگھ نے دیشمکھ پر الزام لگایا تھا کہ وہ شہر میں بار، ریستوراں اور حقہ پارلروں سے رقم وصول کرتے ہیں۔ سابق پولیس چیف نے ٹھاکرے کو لکھے گئے خط میں لکھا تھا کہ کرائم برانچ کے معطل افسر سچن وازے نے انھیں بتایا ہے کہ وزیر نے ان سے غیر قانونی طریقےسے ہر ماہ 100 کروڑ روپے جمع کرنے کو کہا تھا۔

سنگھ نے وزیر داخلہ پر متعدد معاملات میں پولیس کی تفتیش میں اکثر مداخلت کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

وازے کو پچھلے ماہ انڈسٹریلسٹ مکیش امبانی کی رہائش گاہ کے باہر دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی رکھنے میں مبینہ کردار کے الزام میں قومی تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں بھیجا گیا تھا۔ دو دن بعد پرمبیر سنگھ کو ان کے عہدے سے ریاستی حکومت نے کم اہم ہوم گارڈ ڈپارٹمنٹ میں منتقل کردیا۔

ان الزامات نے شیوسینا، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی حکومت کو ایک بہت بڑے تنازعہ میں کھڑا کردیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے دعوی کیا ہے کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ مبینہ طور پر بھتہ خوری کے اس طرح کے واقعات مہاراشٹر کے دیگر شہروں جیسے پونے، ناگپور اور جلگاؤں میں ہو رہے ہیں۔

دیشمکھ نے سنگھ کے ذریعہ اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس افسر امبانی کیس کو غلط انداز میں پیش کرنے کے بعد اس پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ابتدائی طور پر دیشمکھ کے خلاف الزامات کو سنجیدہ قرار دینے کے بعد نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو ان الزامات کو مسترد کردیا تھا۔ پوار نے دعوی کیا کہ دیشمکھ پر سنگین الزامات میں جس دورانیے کا ذکر کیا گیا ہے اس دور میں کورونا وائرس کے لیے مثبت جانچ کے بعد انھیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔