کشمیری علاحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی کا 92 سال کی عمر میں انتقال
نئی دہلی، ستمبر 2: جموں و کشمیر کے علاحدگی پسند رہنما سید علی شاہ گیلانی بدھ کی رات سرینگر میں اپنے گھر میں انتقال کر گئے۔ وہ 92 سال کے تھے۔
دی کاروان کی خبر کے مطابق ان کی نماز جنازہ آج ہوئی۔ 2008 سے گھر میں نظربند گیلانی کئی مہینوں سے بیمار تھے۔
1960 کی دہائی کے اوائل سے گیلانی نے جموں و کشمیر کے پاکستان میں انضمام کے لیے مہم شروع کی تھی۔ وہ برسوں سے بھارتی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے مخالف تھے۔
وہ 1990 کی دہائی سے علاحدگی پسند کل جماعتی حریت کانفرنس کا بھی حصہ تھے۔ انھوں نے 2003 میں اسے اپنی تحریک حریت بنانے کے لیے چھوڑ دیا۔ انھوں نے 2020 میں تحریک حریت کے چیئرمین کا عہدہ بھی چھوڑ دیا تھا۔
سوپور سے تین بار کے ایم ایل اے گیلانی نے سابقہ ریاست میں اسمبلی انتخابات جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر لڑے تھے۔
ایک پولیس افسر نے بدھ کی رات اسکرول ڈاٹ اِن کو بتایا کہ گیلانی کی موت کے بعد حکام عوامی نقل و حرکت پر دوبارہ پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔ افسر نے کہا ’’احتیاطی اقدام کے طور پر انٹرنیٹ کو کچھ دیر کے لیے بھی بند کیا جا سکتا ہے۔‘‘
#Breaking: The J&K Police and the CRPF put up barbed wire outside the home of separatist leader Syed Ali Shah Geelani in Kashmir. Geelani has died at the age of 91.
Photograph by @shahidtantray.#Kashmir #Geelani pic.twitter.com/fXhLNjOOuy
— The Caravan (@thecaravanindia) September 1, 2021
اے این آئی کے مطابق اس کے کچھ گھنٹوں بعد کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے تصدیق کی کہ وادی میں انٹرنیٹ کی معطلی سمیت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔
سرینگر کے حیدر پورہ میں گیلانی کی رہائش گاہ کے باہر ایک گواہ نے بتایا کہ پولیس اور نیم فوجی دستوں نے علاقے کو خاردار تاروں سے سیل کردیا ہے۔
دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما اور جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے گیلانی کی موت پر دکھ کا اظہار کیا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’ہم زیادہ تر چیزوں پر متفق نہیں ہوسکتے ہیں لیکن میں ان کی ثابت قدمی اور اپنے نظریے پر قائم رہنے کے لیے ان کا احترام کرتا ہوں۔‘‘
پیپلز کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون نے گیلانی کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ میرے مرحوم والد کے ایک معزز ساتھی تھے۔‘‘
وہیں پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے گیلانی کو ’’مجاہدِ آزادی‘‘ قرار دیتے ہوئے ایک دن کے سرکاری سوگ کا اعلان کیا۔ خان نے کہا کہ علاحدگی پسند رہنما نے اپنی ساری زندگی اپنے لوگوں اور ان کے حق کے لیے جدوجہد کی۔
خان نے ٹویٹ کیا ’’ہم پاکستان میں ان کی جرات مندانہ جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے الفاظ یاد کرتے ہیں۔ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔‘‘