یو این ایس سی نے قرارداد منظور کرتے ہوئے طالبان سے کہا کہ وہ افغانستان میں دہشت گردی کو روکیں اور لوگوں کے محفوظ انخلا کی اجازت دیں

نئی دہلی، ستمبر 2: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں طالبان پر زور دیا گیا ہے کہ وہ افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی روک تھام کے اپنے وعدوں پر عمل کریں۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق پیر کو بھارت کی صدارت میں منظور کی گئی قرارداد میں باغی گروپ سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان لوگوں کے لیے محفوظ انخلا کی بھی اجازت دیں جو ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔

پیر کو اقوام متحدہ کے ادارے کی روٹیشن پریزیڈنسی کے تحت ہندوستان کی صدارت کے دور کا آخری دن تھا۔

فرانس، امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے اسپانسر کردہ اس قرارداد کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دینے کے بعد منظور کیا اور کسی نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ تاہم انڈین ایکسپریس کے مطابق کونسل کے مستقل ارکان روس اور چین نے ووٹنگ سے گریز کیا۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے 15 اگست کو طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد یہ پہلی قرارداد تھی۔

ایک نامعلوم عہدیدار نے دی ہندو کو بتایا کہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ افغان سرزمین کسی ملک کو دھمکی دینے یا حملہ کرنے یا دہشت گردوں کو پناہ دینے اور تربیت دینے اور دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی یا مالی اعانت کے لیے استعمال نہ کی جائے۔

عہدیدار نے اخبار کو بتایا کہ قرارداد میں دہشت گرد گروہوں لشکر طیبہ اور جیش محمد کا خصوصی ذکر ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سے قبل اس قرارداد کو منظور کرنے میں بھارت نے ’’فعال کردار‘‘ ادا کرنے کے پیچھے دو دہشت گرد گروہوں کا ذکر کیا تھا۔

بھارت نے طویل عرصے سے یہ کہا ہے کہ لشکر طیبہ اور جیش محمد پاکستان سے سرحد پار دہشت گردی میں ملوث گروہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے، جنھوں نے پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کی، صحافیوں کو بتایا کہ دونوں دہشت گرد گروہوں کی ’’سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔‘‘

شرنگلا نے سیشن کے بعد صحافیوں کو بتایا ’’اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی آج کی قرارداد ایک اہم اور بروقت اعلان ہے۔ قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کو دھمکی دینے یا حملہ کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

تاہم دی انڈین ایکسپریس کے مطابق اس قرارداد میں کسی بھی طرح سے طالبان کی مذمت نہیں کی گئی ہے۔ بلکہ اس میں افغانیوں اور تمام غیر ملکی شہریوں کے محفوظ اور منظم طریقے سے انخلا کے بارے میں طالبان کے وعدوں کو نوٹ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل27 اگست کو بھی یو این ایس سی نے کابل میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان سے طالبان کا حوالہ خارج کر دیا تھا۔

پہلے بیانات میں یو این ایس سی نے طالبان اور دیگر افغان گروپوں پر زور دیا تھا کہ وہ دہشت گردوں کی حمایت نہ کریں۔ لیکن 27 اگست کے بیان میں یو این ایس سی نے طالبان کا نام ہٹا دیا اور صرف اتنا کہا کہ ’’کوئی افغان گروپ یا فرد کسی دوسرے ملک کی سرزمین پر سرگرم دہشت گردوں کی حمایت نہیں کرے گا۔‘‘

اقوام متحدہ کے ادارے کے بیان سے طالبان کا نام ہٹنا، طالبان کے بارے میں رکن ممالک کے نقطۂ نظر میں تبدیلی کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔