کرناٹک وقف بورڈ لڑکیوں کے لیے اسکول اور کالج شروع کرے گا، حجاب کی اجازت ہوگی

نئی دہلی، دسمبر 1: انڈین ایکسپریس نے جمعرات کو رپورٹ کیا کہ کرناٹک وقف بورڈ ریاست کے دس اضلاع میں لڑکیوں اور خواتین کے لیے اسکول اور کالج قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

بورڈ کے چیئرپرسن مولانا شفیع سعدی نے کہا کہ اداروں میں طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت ہوگی۔

تاہم سعدی نے کہا کہ اس تجویز کا تعلق ریاست میں تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کے حق کے لیے ہونے والے احتجاج سے نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ پہلے بھی کیا گیا تھا۔ ’’ہر ایک کو اس کالج میں داخلہ لینے کی اجازت ہے۔ اسکول اور کالج کے عمومی اصول ہوں گے اور یہ یونیورسٹی کے رہنما اصولوں پر عمل کریں گے۔‘‘

یہ اسکول اور کالج منگلورو، اُڈوپی، کوڈاگو، شیواموگا، چتردرگا، باگل کوٹ، وجے پورہ، کلبرگی، چکوڈی اور نپنی کے اضلاع میں قائم کیے جائیں گے۔

یہ ادارے کنڈرگارٹن کی سطح سے پیشہ ورانہ ڈگری کی سطح تک تعلیم فراہم کریں گے۔ یہ ادارے وقف اراضی پر 25 کروڑ روپے میں تعمیر کیے جائیں گے، جس کے اخراجات بورڈ برداشت کرے گا۔

وقف ایک جائیداد ہے جو مسلمانوں کی طرف سے مذہبی، تعلیمی یا خیراتی مقصد کے لیے دی جاتی ہے۔ ہندوستان میں وقف بورڈ، وقف ایکٹ 1995 کے تحت چلائے جاتے ہیں۔ ہر ریاست میں ایک وقف بورڈ ہوتا ہے جس کی سربراہی ایک قانونی ادارہ کرتا ہے، جسے جائیداد کے حصول، انعقاد اور منتقلی کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔