کرناٹک کی موجودہ حکومت بی جے پی کی پچھلی حکومت کی جانب سے آر ایس ایس سے ملحقہ تنظیموں کو الاٹ کی گئی زمین کا جائزہ لے گی
نئی دہلی، جون 10: کرناٹک حکومت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ اور اس سے وابستہ تنظیموں سمیت مختلف تنظیموں کو سابقہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی طرف سے الاٹ کی گئی زمینوں کا جائزہ لے گی۔
ریاستی صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر دنیش گونڈو راؤ نے جمعہ کو یہ بیان دیا۔
قبل ازیں وزیر برائے ریونیو کرشنا بائرے گوڑا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدارمیّا نے محکمہ ریونیو سے کہا ہے کہ وہ اس زمین کا جائزہ لیں جو بی جے پی لیڈر بسواراج بومائی کی قیادت والی پچھلی حکومت کے ذریعے آخری چھ ماہ میں الاٹ کی گئی تھیں۔
انھوں نے کہا کہ ہمارا ارادہ سب کو انصاف فراہم کرنا ہے۔ ’’بلا تفریق ذات اور مذہب گزشتہ چھ مہینوں کے دوران تنظیموں کو الاٹ کی گئی زمینوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ ہم ان تنظیموں کو پریشان نہیں کریں گے جنھوں نے حقیقی مقاصد کے لیے زمین حاصل کی۔‘‘
وزیر نے کہا کہ تنظیموں کے نام پر منظور کی گئی اور بعد میں افراد کے ذریعے ہتھیائی گئی زمین واپس لے لی جائے گی۔
راؤ نے ایک علاحدہ پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت کے دور میں سینکڑوں ایکڑ سرکاری زمین آر ایس ایس اور اس سے وابستہ تنظیموں کے نام منتقل کی گئی تھی۔
راؤ نے کہا کہ زمین کی الاٹمنٹ خفیہ طور پر نہیں ہونی چاہیے۔ ’’عوام کو آگاہ کرنا چاہیے۔ لہٰذا ہمیں زمین کی الاٹمنٹ کا جائزہ لینے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔‘‘
اس پر کہ آیا حکومت نے اب تک اس سلسلے میں کوئی قدم اٹھایا ہے، وزیر صحت نے کہا کہ وہ اس مرحلے پر کچھ نہیں کہہ سکتے، لیکن کانگریس حکومت کو قدام اٹھانا پڑے گا۔
انھوں نے کہا ’’یہ حکومتی سطح پر ہونا چاہیے جہاں محکمہ ریونیو اور وزیر اعلیٰ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہوا اور کیسے ہوا۔ انھیں یہ دیکھنے کے بعد فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ قانونی طور پر کیا گیا ہے اور اسے کس قیمت پر الاٹ کیا گیا ہے کیوں کہ یہ تمام قانونی معاملات ہیں۔‘‘
سدارمیّا نے 20 مئی کو کرناٹک کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ کانگریس نے 13 مئی کو جنوبی ریاست میں اسمبلی انتخابات میں 224 میں سے 135 نشستیں حاصل کرکے کامیابی حاصل کی تھی، جب کہ بھارتیہ جنتا پارٹی 66 نشستوں پر سمٹ گئی تھی۔