کرناٹک: ٹیچر کے ذریعے پہلی منزل سے نیچے پھینکے جانے کے بعد کلاس 4 کے طالب علم کی موت
نئی دہلی، دسمبر 20: این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق کرناٹک کے گدگ ضلع میں ایک سرکاری اسکول کے کلاس 4 کے طالب علم کی پیر کے روز اس وقت موت ہوگئی جب اسے ایک استاد نے مارا پیٹا اور اسے پہلی منزل کی بالکونی سے دھکیل دیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ٹیچر، جس کی شناخت متھپا یلپا ہداگالی کے نام سے ہوئی ہے، جو ضلع کے ہڈلی گاؤں کے آدرش پرائمری اسکول میں پڑھاتے تھے۔ مبینہ طور پر 45 سالہ شخص نے 10 سالہ لڑکے کو بیلچے سے مارا۔ متھپا نے لڑکے کی ماں گیتھا بارکر، جو کہ اسکول میں ٹیچر بھی ہیں، اور ایک اور ساتھی پر بھی حملہ کیا۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق پولیس سپرنٹنڈنٹ شیو پرکاش دیوراجو نے میڈیا کو بتایا ’’لڑکا مارا گیا اور اس کی ماں بھی شدید زخمی ہے۔ ایک اور استاد شیوانند پاٹل کو بھی معمولی چوٹیں آئی ہیں اور انھیں مقامی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔‘‘
ملزم، لڑکے اور اساتذہ پر حملہ کرنے کے بعد فوراً فرار ہو گیا۔
پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت متھپا کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ درج کی ہے۔
دیوراجو نے کہا ’’یہ واضح ہے کہ یہ واقعہ کیسے پیش آیا لیکن ہم ابھی تک اس کے پیچھے کا محرک نہیں جانتے ہیں۔ ہم ایک یا دو دن میں مزید معلومات حاصل کریں گے۔‘‘
نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے چیئرپرسن پریانک کانونگو نے کہا کہ یہ واقعہ اساتذہ میں حساسیت کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے اے این آئی کو بتایا ’’ایسے اساتذہ طلبہ کے لیے خطرہ ہیں۔ ہم ضلعی انتظامیہ کو نوٹس بھیج رہے ہیں کہ وہ مناسب کارروائی کرے تاکہ قصورواروں کو سزا مل سکے۔‘‘
یہ حملہ دہلی میں ایک استاد کے ذریعے کلاس 5 کی ایک طالبہ کو اس کے کلاس روم کی پہلی منزل کی کھڑکی سے پھینکے جانے کے چند دن بعد ہوا ہے۔ طالبہ کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے جب کہ ٹیچر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 307 کے تحت قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔