2021 کے لیے اقوام متحدہ کے انسانی ترقی کے انڈیکس میں ہندوستان ایک مقام گر کر 132ویں نمبر پر آیا

نئی دہلی، ستمبر 8: جمعرات کو شائع ہونے والی اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2021 کے انسانی ترقی کے انڈیکس میں ہندوستان 191 ممالک کی فہرست میں 132 ویں نمبر پر ہے، جو کہ 2020 میں اس کی پوزیشن سے ایک مقام نیچے ہے۔

رپورٹ میں شہریوں کی طویل اور صحت مند زندگی گزارنے کی صلاحیت، علم تک رسائی اور اچھے معیار زندگی جیسے عوامل کو مدنظر رکھا گیا۔

انڈیا کا ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس، یا ایچ ڈی آئی 2020 میں 0.642 سے 2021 میں 0.633 تک گر گیا۔ 1990 کے بعد سے انڈیا کے ہیومن ڈیولپمنٹ انڈیکس میں ہر سال بہتری آئی، لیکن 2019 میں یہ جمود کا شکار ہو گیا۔ 2020 میں انڈیکس میں 0.003 پوائنٹ کی کمی ہوئی، جب کہ 2021 میں 0.009 پوائنٹ کی شدید کمی آئی۔

تبدیلی کے باوجود ہندوستان ’’درمیانی انسانی ترقی‘‘ والے ممالک کے زمرے میں برقرار رہا۔ اس زمرے میں 43 ممالک ہیں جن میں زیادہ تر ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکہ سے ہیں۔

ہندوستان کے پڑوسیوں میں سری لنکا (73ویں)، چین (79ویں)، بنگلہ دیش (129ویں) اور بھوٹان (127ویں) ہندوستان سے اوپر ہیں، جب کہ پاکستان (161ویں)، نیپال (143ویں) اور میانمار (149ویں) ہندوستان سے بدتر ہیں۔

سوئٹزرلینڈ اس فہرست میں پہلے نمبر پر رہا، اس کے بعد ناروے اور آئس لینڈ کا نمبر ہے۔ جنوبی سوڈان، چاڈ اور نائجر اس فہرست میں سب سے نیچے کے تین ممالک ہیں۔

2021 میں ہندوستان کے انسانی ترقی کے اشاریہ میں 0.009 پوائنٹ کی کمی کی وجہ پیدائش کے وقت متوقع عمر میں 2020 میں 70.1 سال کے مقابلے گزشتہ سال 67.2 تک کی کمی تھی۔

صنفی ترقی کے لحاظ سے ہندوستان کا انڈیکس 2021 میں 0.849 پر چڑھ گیا جو اس سے ایک سال پہلے 0.845 تھا۔ اس اضافے کی وجہ صنفی فرق میں 0.105 سے 0.101 تک کی معمولی کمی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی تحریکوں نے ہندوستان میں خواتین کے حقوق کو آگے بڑھایا ہے کیوں کہ اب انھیں بہتر قانونی حقوق، سیاست میں زیادہ نمائندگی، بامعاوضہ اور بلا معاوضہ گھریلو نگہداشت کے کاموں کے لیے بہتر تعاون، جنسی ہراسانی سے بہتر تحفظ، دیگر چیزوں کے ساتھ ملتے ہیں۔

تاہم، ہندوستان کا جینڈر ڈیولپمنٹ انڈیکس اب بھی 0.958 کے عالمی نشان سے نیچے ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی سطح پر کورونا وائرس کی وبا نے انسانی ترقی کو پانچ سال پیچھے کر دیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے کہا کہ عالمی انسانی ترقی کے اشاریہ میں پہلی بار مسلسل دو سالوں میں کمی آئی ہے – 2020 اور 2021 میں – جب سے تنظیم نے 1990 میں رپورٹ شائع کرنا شروع کی تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کمی نے پانچ سالوں میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی نفی کر دی ہے۔ اس نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے 90 فیصد ممالک منفی انداز میں متاثر ہوئے ہیں۔