’’ہندوستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے‘‘: شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی کے سربراہ نے جی 20 کے مندوبین سے کہا

نئی دہلی، مارچ 19: شرومنی گردوارہ پربھندک کمیٹی کے سربراہ ہرجندر سنگھ دھامی نے جمعہ کو مختلف ممالک کے مندوبین کے سامنے، جو G20 ایجوکیشن ورکنگ گروپ کی میٹنگوں میں شرکت کے لیے پنجاب آئے تھے، ہندوستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مسئلہ اٹھایا۔

پی ٹی آئی کے مطابق G20 ممالک، مہمان ممالک اور یونیسیف جیسی مدعو تنظیموں کے 55 سے زائد مندوبین نے تین روزہ اجلاسوں میں شرکت کی۔ وفود کو جمعہ کے روز امرتسر میں گولڈن ٹیمپل لے جایا گیا تھا جو ایڈ ڈبلیو جی میٹنگوں کے لیے سیر کے حصے کے طور پر درج تھا۔

مندوبین کے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب میں پنجابی میں دھامی نے کہا ’’میں آپ سب سے عاجزانہ درخواست کررہا ہوں کہ پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔‘‘

اس کے فوراً بعد مرکزی حکومت کے جوائنٹ سکریٹری (برائے اعلیٰ تعلیم) نیتا پرساد اور سربراہ G-20 EdWG چیتنیا کمار پرساد نے سب ڈویژنل مجسٹریٹ سے کہا کہ وہ شرومنی گردوارہ پربھندک کمیٹی کے اراکین کو مطلع کریں کہ مندوبین مذہبی دورے پر ہیں اور اس دوران کوئی اور معاملہ نہیں اٹھایا جانا چاہیے۔

لیکن اس سے پہلے کہ ممبران دھامی کو پیغام پہنچا سکیں، دھامی نے انگریزی زبان میں G20 کے مندوبین سے کہا کہ وہ نوٹ کریں کہ ’’کبھی کبھی یہاں پنجاب اور ہندوستان میں بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ لہٰذا مہربانی کرکے اس حقیقت پر غور کریں، خاص طور پر سکھوں سے متعلق معاملات میں۔‘‘

اسٹیج سیکرٹری جسوندر سنگھ نے بھی آنے والے مندوبین سے خاص طور پر سکھوں کے لیے آواز بلند کرنے کی اپیل کی۔ انھوں نے کہا کہ ایس جی پی سی کے صدر پوری دنیا کے سکھوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور ’’وہ آپ سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے بارے میں درخواست کر رہے ہیں۔‘‘

اس کے بعد ڈویژنل مجسٹریٹ نے سنگھ کو روک دیا اور کہا کہ یہ اس طرح کے مسائل پر بات کرنے کا موقع نہیں ہے۔ سنگھ نے بعد میں مندوبین کو گولڈن ٹیمپل کے چار دروازوں کی اہمیت سے آگاہ کیا۔