ہاکی کھلاڑی وندنا کٹاریہ کے خاندان کو اولمپک میں ہندوستانی ٹیم کی ہار کے بعد ذات پات پر مبنی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا

نئی دہلی، اگست 5: ٹوکیو اولمپکس میں ارجنٹائن کے ہاتھوں ہندوستانی خاتون ہاکی ٹیم کے ہارنے کے چند گھنٹوں بعد دو اعلیٰ ذات کے افراد نے ہری دوار کے ایک گاؤں میں ہاکی کھلاڑی وندنا کٹاریہ کے خاندان کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے ذات پات کی گالیاں دیں۔

پولیس افسر ایل ایس بٹولا نے بتایا کہ پولیس نے ان میں سے ایک کو حراست میں لے لیا ہے لیکن ابھی تک اس معاملے میں پہلی معلوماتی رپورٹ درج نہیں کی گئی ہے۔

کٹاریہ کے خاندان کے مطابق دونوں افراد نے کہا تھا کہ بھارت میچ اس لیے ہار گیا کیونکہ ٹیم میں ’’بہت زیادہ دلت کھلاڑی‘‘ تھے۔

کٹاریہ کے بھائی شیکھر نے بتایا کہ میچ کے فورا بعد انھوں نے روشن آباد گاؤں میں اپنے گھر کے باہر پٹاخوں کی آواز سنی۔ جب ہم باہر گئے تو ہم نے اپنے گاؤں کے دو آدمیوں کو دیکھا۔ ہم انھیں جانتے ہیں اور وہ اعلیٰ ذات کے ہیں۔ وہ ہمارے گھر کے سامنے ناچ بھی رہے تھے۔

شیکھر نے الزام لگایا کہ ان لوگوں نے اس کے خاندان کی توہین کی۔ انھوں نے پولیس کو اپنی شکایت میں کہا ’’وہ کہتے رہے کہ صرف ہاکی نہیں بلکہ ہر کھیل سے دلتوں کو باہر رکھنا چاہیے۔ پھر انھوں نے اپنے کچھ کپڑے اتارے اور دوبارہ ناچنے لگے۔ یہ ایک ذات پات پر مبنی حملہ تھا۔‘‘

ہاکی کھلاڑی وندنا کے بھائی نے کہا کہ ان کا خاندان بھارت کے ہارنے پر پریشان ہے لیکن ٹیم کے کھیل پر انھیں فخر ہے۔

اس واقعے نے سوشل میڈیا پر غم و غصے کو جنم دیا ہے۔ لوگوں نے نشاندہی کی کہ وندنا کچھ دن پہلے ہی اولمپکس میں ہیٹ ٹرک گول کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بنیں تھیں اور جنوبی افریقہ کے خلاف بھارت کو 4-3 سے فتح دلائی تھی۔

سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو نے ٹویٹ کیا ’’ایک قومی ہیرو کی دلت ہونے کی وجہ سے توہین کی گئی ہے۔ ایک دلت لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔ اور ہم دکھاوا کرتے ہیں کہ ذات پات کا کوئی وجود نہیں ہے۔‘‘

یادو پچھلے ہفتے جنوبی مغربی دہلی میں ایک نو سالہ دلت بچی کے مبینہ عصمت دری، قتل اور جبری تدفین کے معاملے کا بھی حوالہ دے رہے تھے۔

آل انڈیا مہیلا کانگریس نے اس واقعے کو ’’نہایت شرمناک‘‘ قرار دیا۔