کسان احتجاج: امریکہ کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج ’’کسی بھی جمہوریت کی بنیاد‘‘ ہیں، انٹرنیٹ تک رسائی بنیادی حق

نئی دہلی، فروری 4: امریکہ نے نریندر مودی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ کسانوں کے ساتھ اپنے اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کرے۔ امریکی حکومت نے یہ بھی کہا کہ پرامن احتجاج ’’کسی بھی ترقی پذیر جمہوریت کا خاصہ ہیں۔‘‘

امریکہ نے امن و امان کی صورت حال کا حوالہ دیتے ہوئے مظاہروں کو دبانے کے لیے کسانوں کے احتجاجی مقامات پر انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا۔ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ’’ہمارا ماننا ہے کہ انٹرنیٹ سمیت معلومات تک بے روک ٹوک رسائی آزادی اظہار اور ترقی پذیر جمہوریت کی بنیاد ہے۔‘‘

امریکی ترجمان نے مزید کہا ’’عام طور پر امریکہ ان اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے جو ہندوستان کی منڈیوں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے اور نجی شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کریں گے۔ لیکن امریکہ اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ فریقین کے مابین کسی بھی طرح کے اختلافات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ پرامن احتجاج کسی بھی ترقی پزیر جمہوریت کا خاصہ ہیں اور یہ بھی نوٹ کریں کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے بھی یہی کہا ہے۔‘‘

دریں اثنا کئی دوسرے امریکی قانون سازوں نے بھی ہندوستان میں کسان مظاہروں کی حمایت کی ہے۔

منگل کو پوپ اسٹار ریانہ کے ذریعے کسانوں کی حمایت میں ایک ٹویٹ نے سوشل میڈیا پر شور برپا کردیا تھا، جس کے نتیجے میں مغربی دنیا کی کئی مشہور شخصیات اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے ذریعہ اس پر آواز اٹھائی گئی ہے۔

تاہم ہندوستان کے وزارت خارجہ نے ان تبصروں پر ’’غلط اور غیرذمہ دار‘‘ کا لیبل لگا دیا ہے۔