الیکشن کمیشن نے 2 مئی کو اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد فتح کے جلوسوں پر پابندی عائد کی

نئی دہلی، اپریل 27: الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے ذریعہ 2 مئی کو انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد فتح کے جلوس نکالنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

معلوم ہو کہ مغربی بنگال، تمل ناڈو، آسام اور کیرالہ اور مرکزی علاقہ پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات کے نتائج 2 مئی کو سامنے آئیں گے۔ مغربی بنگال 29 اپریل کو اپنے آٹھویں اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کرے گا۔

الیکشن کمیشن نے مزید کہا ’’فاتح امیدوار یا اس کے نمائندے کے ساتھ متعلقہ ریٹرننگ آفیسر سے انتخاب کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے دو سے زیادہ افراد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

یہ فیصلہ انتخابی جلسوں اور انتخابی مہم کی دیگر شکلوں پر قابو پانے کے لیے خاطر خواہ کام نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کی سخت تنقید کے درمیان آیا ہے۔

پیر کو مدراس ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ موجودہ وبائی صورت حال کے درمیان انتخابی مہم سے منسلک ریاستوں میں جلسے جاری رکھنے کی اجازت دینے کے لیے الیکشن کمیشن کے افسروں پر قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔

عدالت نے وبائی مرض کی دوسری لہر کے لیے الیکشن کمیشن کو ’’واحد ذمہ دار‘‘ قرار دیتے ہوئے متنبہ کیا تھا کہ اگر الیکشن کمیشن تمام پروٹوکولوں پر عمل کو یقینی بنانے کی مناسب منصوبہ بندی کا خاکہ پیش نہیں کرے گا تو وہ 2 مئی کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی روک دے گی۔

معلوم ہو کہ دوسری لہر کے دوران کئی دن تک کوویڈ 19 کے معاملات میں ملک ریکارڈ اضافے کا شکار رہا اور اسپتالوں میں بستر اور آکسیجن نہیں ہیں، لیکن سیاست دان ہزاروں افراد کی انتخابی ریلیاں نکال رہے ہیں، جس میں ماسک یا جسمانی دوری کے اصولوں کو سرِعام نظرانداز کیا جارہا ہے۔

مغربی بنگال میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گذشتہ ہفتے تک بہت بڑی ریلیوں کا انعقاد کیا، جب آخرکار اس خراب صورت حال کے درمیان الیکشن کمیشن نے تمام روڈ شوز اور اجتماعات کو 500 لوگوں تک محدود کردیا۔

مغربی بنگال میں چوتھے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے اعلان کیا تھا کہ وہ باقی مراحل کے لیے بڑی انتخابی ریلیوں کا اہتمام نہیں کرے گی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی مغربی بنگال میں اپنی ریلیاں منسوخ کیں اور ممتا بنرجی نے بھی چھوٹی چھوٹی انتخابی میٹنگیں کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم شاہ نے کہا کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کیسوں میں اضافے کو انتخابات سے جوڑنا درست نہیں ہے۔