’’مجھے ہندو دھرم نہ سکھائیں، میں برہمن ہوں‘‘، ممتا بنرجی نے بی جے پی پر سادھا نشانہ

مغربی بنگال، مارچ 10: مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل رائے دہندگان کو پولرائز کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بنرجی نے کہا کہ مذہب کی بنیاد پر سیاست کرنے والے افراد کو انتخابات میں اچھا جواب دیا جانا چاہیے۔

انھوں نے اپنے انتخابی حلقے نندی گرام میں بوتھ سطح کے کارکنوں سے خطاب کے دوران کہا کہ ’’ہندو اور مسلم ووٹ کو 70:30 تناسب کی بنیاد پر لوگوں میں تقسیم پیدا کرنا اتنا آسان نہیں ہے۔ ہمارے لیے سب برابر ہیں۔ ہم حساب کتاب اور مذہب کی بنیاد پر لوگوں میں فرق نہیں کرتے ہیں۔‘‘

انھوں نے اپنے سابق ​​قریبی ساتھی اور اب بی جے پی لیڈر سووندو ادھیکاری پر بھی ہندو مسلم کارڈ کھیلنے کا الزام عائد کیا۔ وزیر اعلی نے ان سے کہا کہ وہ انھیں (ممتا بنرجی کو) ہندو دھرم نہ سکھائیں کیونکہ وہ ایک برہمن گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں۔

بنرجی نے کہا ’’میں اسے بتانا چاہتی ہوں کہ میں ایک برہمن گھرانے سے تعلق رکھتی ہوں اور اسے میرے ساتھ مذہب کا کارڈ نہیں کھیلنا چاہیے … پہلے مجھے بتائیں کہ کیا آپ اچھے ہندو ہیں…؟ انسانیت سے پیار کرنا اس کا ایک اصول ہے۔ مجھے ہندو دھرم نہ سکھائیں۔‘‘

وزیر اعلی نے کہا کہ انھوں نے نندی گرام سے انتخاب لڑنے کا انتخاب اس لیے کیا کیوں کہ عوام نے اس کی حمایت کی۔ انھوں نے مجمع سے کہا ’’میں آپ سے نامزدگی داخل کرنے کی اجازت لے رہی ہوں… اگر آپ میر طرف سے نامزدگی داخل کرنا پسند نہیں کرتے تو میں نہیں کروں گی۔ لیکن اگر آپ مجھے اجازت دیں گے تو آپ کی بیٹھے اس کے ساتھ آگے بڑھے گی۔‘‘

واضح رہے کہ نندی گرام سووندو ادھیکاری کا گڑھ ہے جنھوں نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

مغربی بنگال میں 294 نشستوں پر انتخابات آٹھ مرحلوں میں 27 مارچ سے 29 اپریل تک ہوں گے۔ نتائج کا اعلان 2 مئی کو کیا جائے گا۔ ریاست میں ترنمول کانگریس، بی جے پی اور کانگریس اور لیفٹ پارٹیز کے اتحاد کے مابین تین طرفہ لڑائی دیکھی جاسکتی ہے۔