’’دہلی آپ کا شہر ہے‘‘: لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے تارکین وطن کارکنوں سے لاک ڈاؤن کے درمیان دہلی نہ چھوڑنے کی اپیل کی

نئی دہلی، اپریل 20: دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے آج قومی دارالحکومت میں چھ روزہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے تارکین وطن کارکنوں سے شہر نہ چھوڑنے کی اپیل کی۔ دہلی میں پابندیاں عائد ہونے کے بعد سیکڑوں تارکین وطن مزدوروں نے پیر کے روز سے اپنے وطن واپس پہنچنے کے لیے ریلوے اسٹیشنوں اور بس ٹرمنلز پر جمع ہونا شروع کردیا ہے۔

مارچ 2020 میں بھی ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے دوران بڑے شہروں سے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کا اجتماع تشویش کا باعث رہا تھا۔ عوامی نقل و حمل کے بیشتر طریقوں کے بند ہونے کے بعد ہزاروں تارکین وطن مزدوروں کو اپنے آبائی شہروں تک سیکڑوں کلومیٹر پیدل چلنا پڑا تھا یا بہت ہی بدحالی میں کہیں رہنا پڑا تھا۔

ان میں سے بہت سے لوگوں نے پچھلے سال مارچ میں لاک ڈاؤن کے اچانک اعلان کو مورد الزام قرار دیا تھا۔ پیر کے روز بھی تارکین وطن کارکنوں کا کہنا تھا کہ پابندیاں عائد کرنے سے پہلے انھیں تیاری کے لیے زیادہ وقت دیا جانا چاہیے تھا۔ دہلی سے کارکنوں کی نقل مکانی آج صبح بھی جاری رہی۔

بیجل نے ٹویٹ کیا ’’میں تمام تارکین وطن کارکنوں سے بےچینی میں دہلی نہ چھوڑنے کی اپیل کرتا ہوں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ کوویڈ 19 کے معاملات میں اضافے کے دوران حکومت آپ کی تمام ضروریات کا خیال رکھے گی۔ آپ کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جارہے ہیں۔ آپ اپنی انتھک محنت سے دہلی چلائیں، یہ شہر آپ کا ہے۔‘‘

اس سے قبل آج ہی بیجل نے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور دہلی کے چیف سکریٹری کے ساتھ ایک ہنگامی کوویڈ 19 جائزہ میٹنگ کی۔ نیوز 18 نے عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ بیجل نے حکام سے کہا کہ مزدوروں کی ہجرت سے بچنے کے لیے تارکین وطن مزدوروں کو کھانا اور رہائش فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام شروع کریں۔

بیجل نے کوویڈ 19 کی صورت حال کو سنبھالنے کے لیے پرنسپل سکریٹری (ہوم) اور اسپیشل پولیس کمشنر کو نوڈل آفیسر بھی مقرر کیا۔ نیوز چینل کے مطابق دہلی کے سرکاری حکام سے آکسیجن پلانٹس والے اسپتالوں کے لیے مطلوبہ اجازتوں کو آسان بنانے کے لیے کہا گیا۔

منگل کے روز وزارت محنت و روزگار نے اعلان کیا کہ اس نے تارکین وطن مزدوروں کے خدشات دور کرنے کے لیے 20 کنٹرول روم قائم کیے ہیں۔

قومی دارالحکومت کوویڈ 19 مقدمات میں بڑے پیمانے پر اضافے کے باعث پیر کی رات 10 بجے سے چھ روزہ لاک ڈاؤن کی زد میں ہے۔ کیجریوال نے کہا تھا کہ اس وقت کو آکسیجن، دوائیوں اور اسپتال میں بیڈز کا انتظام کرنے میں بروئے کار لایا جائے گا۔