کورونا وائرس: دہلی، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش اور اوڈیشہ میں ویکسین کی قلت، کئی جگہ ویکسینیشن مراکز بند رہیں گے
نئی دہلی، جولائی 13: ہندوستان ٹائمز کی خبر کے مطابق متعدد ریاستوں نے ویکسین کی کمی کے بارے میں شکایت کی ہے، جس سے کورونا وائرس کے خلاف بھارت کی ویکسینیشن مہم میں خلل آیا ہے۔ ویکسین کی قلت کے پیش نظر دہلی، مدھیہ پردیش اور اوڈیشہ سمیت مختلف ریاستوں میں ویکسینیشن مراکز بند رہیں گے۔
یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک بھر میں ویکسینیشن کی رفتار سست ہوگئی ہے۔ اخبار نے کوون پورٹل کے اعدادوشمار کے حوالے سے بتایا ہے کہ جون کے آخری ہفتے میں اوسطاً کووڈ 19 ویکسین کی 62.10 لاکھ خوراکیں دی گئیں۔ جولائی کے پہلے چند دنوں میں یہ تعداد اور کم ہوکر 41.80 لاکھ ہوگئی۔ 5 جولائی اور 11 جولائی کے درمیان مزید کمی کے ساتھ اوسط 35 لاکھ رہ گیا۔
مرکزی وزارت صحت نے بتایا کہ پیر کے روز شام 7 بجے کی عارضی رپورٹ کے مطابق 37 لاکھ سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں فراہم کی گئیں۔
دہلی میں سرکاری عہدیداروں نے پیر کے روز بتایا کہ قومی دارالحکومت میں کوویشیلڈ کا ذخیرہ ختم ہوچکا ہے اور منگل کو کچھ ویکسینیشن مراکز بند رہنے کا امکان ہے۔
ویکسین کی قلت سے متعلق ایک خبر کو سامنے لاتے ہوئے دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے پیر کو الزام لگایا کہ مرکزی حکومت صرف ایک یا دو دن کی ویکسین فراہم کرتی ہے، جس کے بعد کئی دن تک ویکسینیشن مراکز دوبارہ بند رہتے ہیں۔
سسودیا نے ٹویٹر پر پوچھا ’’ہمارے ملک کا ویکسین پروگرام اتنے دن گزرنے کے بعد بھی لڑکھڑا کر کیوں چل رہا ہے؟‘‘
مدھیہ پردیش کے حفاظتی ٹیکوں کے افسر سنتوش شکلا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں ویکسین ختم ہوگئی ہے لہذا پیر اور بدھ کو ویکسینیشن مراکز بند کردیے جائیں گے۔ ریاست کے میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر وشواس سرنگ نے کہا ’’ہمیں باقاعدگی سے خوراکیں مل رہی تھیں لیکن مینوفیکچررز کی سپلائی محدود ہے۔‘‘
اوڈیشہ میں ریاست کے سکریٹری برائے صحت پی کے موہاپاترا نے کہا کہ 30 میں سے 24 اضلاع میں ویکسینشن مہم روک دی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوویشیلڈ ویکسین کی اگلی کھیپ 15 جولائی کو پہنچے گی۔
مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ریاستی حکومت روزانہ 15 لاکھ باشندوں کو ویکسین دینا چاہتی ہے، لیکن خوراک کی کمی کی وجہ سے وہ صرف 2 لاکھ سے 3 لاکھ افراد کو ہی ویکسین دے پارہی ہے۔ اسی طرح جھارکھنڈ کے سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ ریاست روزانہ 1.5 لاکھ خوراکیں دے سکتی ہے لیکن اتوار کے روز صرف 19،586 افراد کو ویکسین دی جاسکی۔
وہیں نیتی آیوگ کے سابق چیئرپرسن اروند پنگاریہ نے بھی ملک میں ویکسینیشن کی سست رفتاری کی طرف اشارہ کیا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا ’’بھارت میں موجودہ روزانہ 3 ملین سے 4 ملین ویکسینیشن کی شرح اتنی اچھی ہے۔ ہمیں کم سے کم 5 سے 6 ملین افراد کو ویکسین دینے کی شرح حاصل کرنے کے لیے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اس کی وجہ ہچکچاہٹ ہے یا ناکافی پیداوار۔‘‘
دریں اثنا گذشتہ روز بھارت میں 37،154 نئے کورونا وائرس کیسز اور 724 اموات ریکارڈ کی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں انفیکشن کی تعداد بڑھ کر 3،08،74،376 ہوگئی اور اموات کی مجموعی تعداد 4،08،764 تک جا پہنچی ہے۔