ریاستوں کی طرف سے ویکسین کی قلت کی شکایت پر وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ’’بیکار بیانات‘‘ شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں

نئی دہلی، جولائی 14: مرکزی وزیر صحت مانسکھ مانڈویہ نے آج کہا کہ ریاستوں میں کووڈ 19 ویکسین کی قلت سے متعلق ’’بیکار بیانات‘‘ شہریوں میں خوف و ہراس پھیلا رہے ہیں۔ مانڈویہ نے 7 جولائی کو کابینہ میں شامل ہونے کے بعد ہرش وردھن سے وزارت صحت کا عہدہ سنبھالا تھا۔

بھارت کی ویکسینیشن مہم پھر سے تنازعات کا شکار ہے جب حالیہ مہینوں میں متعدد ریاستوں نے ویکسین کی کمی کے بارے میں شکایت کی ہے۔ ویکسین کی قلت کے پیش نظر منگل کو دہلی، مدھیہ پردیش اور اوڈیشہ سمیت مختلف ریاستوں میں کئی ویکسینیشن مراکز بند کردیے گئے۔

ملک بھر میں ویکسینیشن کی شرح بھی بہت کم ہوگئی ہے۔ حکومت کے کوون پورٹل کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جون کے آخری ہفتے میں یومیہ اوسطا کووڈ 19 ویکسین کی 62.10 لاکھ خوراکیں دی گئیں۔ جولائی کے پہلے چند دنوں میں یہ تعداد اور کم ہوکر 41.80 لاکھ ہوگئی۔ وہیں 5 جولائی سے 11 جولائی کے درمیان یہ تعداد 35 لاکھ رہ گئی۔

ہندی میں ٹویٹس کی ایک سیریز میں مانڈویہ نے کہا کہ انھیں مختلف ریاستی حکومتوں کے خطوط اور سیاست دانوں کے بیانات کے ذریعے ویکسین کی قلت کے بارے میں بتایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ لیکن ’’اس صورت حال کو حقائق کے اصل تجزیے سے بخوبی سمجھا جاسکتا ہے۔‘‘

وزیر صحت نے بتایا کہ ریاستوں کو 19 جون کو جولائی کے مہینے میں دستیاب خوراکوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد 27 جون اور 13 جولائی کو ریاستی حکومتوں کو جولائی کے ابتدائی پندرہ دنوں میں ویکسین کے یومیہ استعمال کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا تھا۔

انھوں نے کہا ’’اگر مرکزی حکومت پہلے سے ہی یہ معلومات فراہم کررہی ہے اور پھر بھی ہم ویکسین سے فائدہ اٹھانے والوں کی بد انتظامی اور لمبی قطاریں دیکھتے ہیں تو پھر یہ بات بالکل واضح ہے کہ مسئلہ کیا ہے اور اس کے پیچھے کون ہے۔‘‘

وزیر صحت نے کہا ’’ان قائدین کو جو میڈیا میں الجھن اور تشویش پیدا کرنے والے بیانات دیتے ہیں انھیں خودآگاہی کی ضرورت ہے کہ آیا وہ حکمرانی کے عمل سے اتنے دور ہوچکے ہیں کہ وہ ویکسین کی فراہمی کے بارے میں پہلے سے فراہم کردہ معلومات سے آگاہ نہیں ہیں۔‘‘

معلوم ہو کہ منگل کے روز اوڈیشہ کے سیکرٹری برائے صحت پی کے موہاپاترا نے کہا کہ 30 میں سے 24 اضلاع میں ویکسینیشن مہم روک دی گئی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ کوویشیلڈ ویکسین کی اگلی کھیپ 15 جولائی کو پہنچنے کی امید ہے۔

وہیں منگل کو مہاراشٹر کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے بھی کہا کہ ریاستی حکومت روزانہ 15 لاکھ باشندوں کو ویکسین دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، لیکن ویکسین کی قلت کی وجہ سے وہ صرف 2 لاکھ سے 3 لاکھ مستحقین کو ہی ویکسین دے پارہی ہے۔

اتوار کے روز نیتی آیوگ کے سابق چیئرپرسن نے بھی ویکسینیشن کی کم ہوتی شرح پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔ انھوں نے ٹویٹ کیا تھا کہ ’’بھارت میں موجودہ روزانہ 3 ملین سے 4 ملین تک ویکسین دینے کی شرح اتنی اچھی نہیں ہے۔ ہمیں کم سے کم 5 سے 6 ملین ویکسین روزانہ دینے کی شرح حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

دریں اثنا بھارت میں گذشتہ ایک دن میں 38،792 نئے کورونا وائرس کیسز ریکارڈ کیے گئے اور اموات کی مجموعی تعداد 4،11،408 تک جاپہنچی ہے۔