سری لنکا: جماعت اسلامی سری لنکا کے سابق صدر  استاذ حج الاکبر تمام الزامات سے بری

2019 میں سری لنکا میں ہوئے ایسٹر سنڈے کے حملوں کے بعد پولیس نے کیا تھا گرفتار،بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے سلسلے میں داخل عرضی پر سماعت کرتے ہوئے کولمبو مجسٹریٹ نے بری کر دیا

کولمبو،09فروری :

سری لنکا میں 2019 میں ہوئے ایسٹر بم دھماکوں کے الزام میں گرفتار کئے گئے سری لنکا جماعت اسلامی کے سابق صدر کو تمام الزامات سے بری قرار دیا گیا ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق کولمبو کے مجسٹریٹ نے معروف ملی رہنما اور سری لنکا جماعت اسلامی کے سابق صدر استاذ رشید حج الاکبر کو گزشتہ روزان کے خلاف عائد تمام الزامات سے باعزت بری کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے سلسلے میں داخل کی گئی عرضی پر سری لنکا سپریم کورٹ  نے سماعت کی ۔ عرضی پر سماعت کے دوران  اٹارنی جنرل ڈیپارٹمنٹ نے عدالت کو مطلع کیا کہ ا نہوں نے دہشت گردی سے متعلق پولیس کے تحقیقاتی محکمہ کو   ان کے خلاف عائد کئے گئے تمام الزامات کو واپس  لینے کا مشورہ دیا ہے ۔جس کے بعد  مجسٹریٹ نے استاذ حج الاکبر کو تمام الزامات سے بری کر دیا۔

واضح رہے کہ سری لنکا میں 2019 میں ہوئے ایسٹر سنڈے  کے دہشت گردانہ حملوں   میں 279 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اس دہشت گردانہ حملوں کے  بعد سری لنکا ئی پولیس نے بڑے پیمانے پرمسلمانوں  کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے گرفتاریاں کی تھیں۔اسی دوران سری لنکا جماعت اسلامی کے سابق صدر حج الاکبر کو بھی پولیس نے تفتیش کے لئے گرفتار کیا تھا ۔اس  دوران تحقیقاتی کمیشن نے کچھ شواہد کی بنیاد پر ان کے خلاف  بھی الزامات عائد کیے تھے اور ان کے خلاف مزید انکوائری اور قانونی کارروائی کی سفارش کی تھی۔جس کے بعد انہیں گرفتار کر کے تفتیش کے لئے حراست میں لیا گیا تھا۔ استاذ حج الاکبر نے اپنی گرفتاری اور نظر بندی کو غیر قانونی اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔اس دوران عدالت نے  عبوری راحت دیتے ہوئے انہیں جنوری 2022 میں ضمانت پر رہا کیا تھا اور گزشتہ روز کولمبو مجسٹریٹ نے تمام الزامات سے بری کر دیا۔